موسم کا حال: 25 ستمبر سے مانسون کی واپسی اور گرمی سے راحت کا امکان

محکمہ موسمیات نے رواں سال معمول کی مانسونی بارشوں کی پیش گوئی کی تھی، تاہم اس کے سیزن کے دوران اب تک محض 780.3 ملی میٹر بارش ہوئی، جب کہ عام طور پر 832.4 ملی میٹر بارش درج کی جاتی ہے

مانسون کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
مانسون کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی، یوپی اور ہریانہ سمیت شمالی ہندوستان کی کئی ریاستوں میں لوگ اس وقت گرمی سے پریشان ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ 25 ستمبر مانسون کے واپس لوٹنے کا امکان ہے۔ اس خبر سے لوگوں کو گرمی سے نجات ملنے کی امید ہے۔

خیال رہے کہ جنوب مغربی مانسون یکم جون تک کیرالہ سے ٹکراتا ہے اور 8 جولائی تک پورے ملک میں پھیل جاتا ہے۔ اس کی واپسی 17 ستمبر کے آس پاس شمال مغربی ہندوستان سے شروع ہوتی ہے اور 15 اکتوبر تک مکمل ہو جاتی ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا، ’’شمال مغرب اور ملحقہ مغربی وسطی ہندوستان میں اگلے دنوں تک بارش نہیں ہونے کا امکان ہے۔ تاہم 25 ستمبر کے آس پاس مغربی راجستھان کے کچھ حصوں سے جنوب مغربی مانسون کی واپسی کے لیے حالات سازگار ہو جائیں گے۔‘‘


اس سال مانسون کی تاخیر سے واپسی مسلسل 13ویں تاخیر ہے۔ شمال مغربی ہندوستان سے مانسون کی واپسی برصغیر سے کی واپسی کے آغاز کی علامت ہوتی ہے۔ مانسون کی واپسی میں کسی بھی تاخیر کا مطلب طویل بارش کا موسم ہے، جو زرعی پیداوار کو متاثر کر سکتا ہے، خاص طور پر شمال مغربی ہندوستان میں جہاں منسون کی بارشیں ربیع کی فصل کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

اس بار منسون کا موڈ اچھا نہیں رہا البتہ اس کی توقع نہیں تھی۔ ہندوستان میں اس مانسون سیزن میں اب تک 780.3 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے، جبکہ عام طور پر 832.4 ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔ طویل مدتی اوسط (ال پی اے) کے 94 فیصد اور 106 فیصد کے درمیان بارش کو معمول کی بارش سمجھا جاتا ہے۔ عام طور پر، ملک میں چار ماہ کے مانسون سیزن (جون تا ستمبر) کے دوران اوسطاً 870 ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔


مانسون سے پہلے منعقدہ پریس کانفرنس میں آئی ایم ڈی نے ہندوستان کے لیے معمول کے مانسون کی پیش گوئی کی تھی۔ تاہم، اس نے خبردار کیا تھا کہ 'ایل نینو' جنوب مغربی مانسون کو متاثر کر سکتا ہے۔ 'ایل نینو' جنوبی امریکہ کے قریب بحرالکاہل میں پانی کا گرم ہونا ہے اور یہ ہندوستان میں کمزور مانسونی ہواوؤں اور خشک حالات پیدا کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔