دہلی-این سی آر میں شدید گرمی اور چلچلاتی دھوپ، کئی ریاستوں میں بارش سے تبدیل ہوگا موسم

اپریل کے مہینے میں ہی تیز دھوپ اور جھلس بھری گرمی نے لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل بنا دیا ہے۔ دریں اثنا، کیرالہ، اتراکھنڈ، سکم اور کئی ریاستوں میں بارش کا دور جاری ہے

گرمی، تصویر آئی اے این ایس
گرمی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اپریل کے مہینے میں ہی موسم کا رویہ بدلا ہوا نظر آتا ہے۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور چلچلاتی دھوپ نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ اپریل کے ابتدائی دنوں میں ہی گرمی کی وجہ سے لوگوں کا برا حال ہے۔ وسطی ہندوستان کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 40 سے تجاوز کر گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی ریاستوں میں ہلکی بارش کی صورتحال ہے۔

اس سال موسم میں بڑی تبدیلی آ رہی ہے۔ ایک طرف جہاں بے موسمی بارش نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا وہیں دوسری جانب اب اپریل میں ہی مئی جون جیسی دھوپ نے لوگوں کا باہر نکلنا مشکل کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق آئندہ 4 سے 5 روز میں ملک کے بیشتر علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 4 سے 5 ڈگری تک اضافہ ہو سکتا ہے۔


اس ہفتے کے آخر تک دہلی-این سی آر سمیت کئی حصوں میں پارہ بڑھنے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی ریاستوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بدھ (12 اپریل) کو مغربی ہندوستان کے کئی حصوں میں ہلکی بارش دیکھی جا سکتی ہے۔ گجرات اور مہاراشٹر کے کچھ علاقوں میں اگلے 5 دنوں تک بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو راجستھان کے مغربی حصوں میں گردو غبار کے طوفان اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ کیرالہ میں بھی بعض مقامات پر ہلکی بارش اور بعض حصوں میں درمیانی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اروناچل پردیش اور سکم کے ساتھ ساتھ تمل ناڈو، ساحلی کرناٹک اور لکشدیپ میں بھی ایک یا دو مقامات پر ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ دیو بھومی میں بھی بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے لیکن محکمہ موسمیات نے 14 اپریل کے بعد درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اتراکھنڈ کا پارہ تیزی سے بڑھے گا اور لوگوں کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال معمول سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی جا سکتی ہیں جس سے فصلوں پر برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔