موسم کا حال: دہلی-این سی آر سمیت ملک کی 10 ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ

ملک بھر کی کئی ریاستوں میں بارش کے بعد موسم تبدیل ہو گیا ہے۔ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کے بعد لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں بارش / یو این آئی</p></div>

دہلی میں بارش / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک بھر کی کئی ریاستوں میں بارش کے بعد موسم تبدیل ہو گیا ہے۔ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کے بعد لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج یعنی ہفتہ (16 ستمبر) کو بارش کے حوالے سے کئی ریاستوں میں الرٹ جاری کیا ہے۔ دریں اثنا، جنوب مغربی مدھیہ پردیش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے، جہاں اگلے 3 دنوں تک شدید بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، دہلی-این سی آر میں ہفتہ (16 ستمبر) کو مطلع دن بھر ابر آلود رہنے کا امکان ہے اور کئی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔ وہیں، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 25 ڈگری رہ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق دہلی میں اگلے پانچ دنوں تک مطلع ابر آلود رہنے اور ہلکی بارش ہونے کا امکان ہے۔


یوپی کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں شدید بارش کے بعد ریاست کا موسم تبدیل ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست میں ہفتہ کو بھی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اتراکھنڈ میں بھی بارش کے بعد لوگوں کو دھوپ اور مرطوب گرمی سے راحت ملی۔ ہفتہ (16 ستمبر) کو ریاست کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ جبکہ 5 اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے مہاراشٹر اور گجرات کے کئی علاقوں میں بھی بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، مغربی مدھیہ پردیش ریڈ الرٹ پر ہے کیونکہ 17 ستمبر تک مختلف مقامات پر بھاری سے بہت زیادہ بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ اور جموں ڈویژن میں 17 ستمبر تک ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔


آئی ایم ڈی نے راجستھان، گجرات، گوا، کرناٹک، کیرالہ اور انڈمان اور نکوبار میں بھی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بارش نے کافی تباہی مچائی ہے۔ سڑکوں سے لے کر گھروں تک ہر طرف سیلاب جیسی صورتحال ہے۔ ندیا بھی اپھان پر ہیں اور بیتول میں ایک آٹو ندی میں سما گیا۔ آٹو میں 4 افراد سوار تھے جن کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔