راجستھان میں خستہ حال اسکولوں کی عمارتوں کی نشاندہی کرکے انہیں گرایا جائے گا: دلاور

ریاست کے تمام اسکولوں کا سروے کیا جارہا ہے اور سروے میں جن اسکولوں کی عمارتیں خستہ حالت میں پائی جایئں گی ان عمارتوں پر سرخ رنگ میں کراس کا نشان لگا کر بند کر دیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اب راجستھان میں اسکولوں کی عمارتوں کے معیار کی جانچ کے بعد خستہ حال عمارتوں کی نشاندہی کرکے انہیں منہدم کیا جائے گا، جب کہ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ سے 7500 اسکولوں میں مرمت کا کام کیا جائے گا۔

محکمہ تعلیم اور پنچایتی راج کے وزیر مدن دلاور نے اتوار کو محکمہ تعلیم اور پنچایتی راج محکمہ کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ضلع جھالاواڑ کے منوہر تھانہ علاقے کے پیپلوڈی گاؤں میں اسکول کی چھت گرنے سے پیش آنے والے المناک حادثے کے حوالے سے میٹنگ کی اور میٹنگ میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں لائحہ عمل بنانے کے لیے ہدایات دی گئیں۔


وزیر دلاور نے کہا کہ ضلع کلکٹر کے ذریعہ ریاست کے تمام اسکولوں کا سروے کیا جارہا ہے۔ سروے میں جن اسکولوں کی عمارتیں خستہ حالت میں پائی گئی ہیں ان عمارتوں پر سرخ رنگ میں کراس کا نشان لگا کر بند کر دیا جائے گا۔ خستہ حال عمارتوں کو ترجیحی بنیادوں پر گرایا جائے گا اور وہاں کنٹینرز لگا کر کلاسز کا متبادل انتظام کیا جائے گا۔ ضرورت کے مطابق نئی عمارتوں میں بھی کنٹینر کلاسز لگانے پر غور کیا جائے گا۔

سروے کے مطابق تمام خستہ حال عمارتوں اور قابل مرمت عمارتوں کے لیے ایک جی آئی ایس پر مبنی ایپ بنائی جائے گی۔ جسے شالا درپن سے جوڑ دیا جائے گا اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا تاکہ عمارت کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے بجٹ کی فراہمی کی جائے گی۔ بارش کی تباہ کاریوں کے پیش نظر ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ سے ڈیزاسٹر ریلیف ہیڈ کے تحت 170 تحصیلوں کے 7500 اسکولوں کی مرمت کے لیے 150 کروڑ روپے کی تجاویز کو منظوری دی جائے گی تاکہ تباہ شدہ عمارتوں کی مرمت اور انہیں محفوظ بنایا جاسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔