ہم من کی بات نہیں کریں گے بلکہ عوام کی آواز سنیں گے: راہل

کسانوں کے سلسلے میں راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی مرکز میں حکومت بننے پر کسانوں کے لئے الگ سے بجٹ اور قانون لے کر آئے گی۔ کسان بجٹ میں کسانوں کے قرض معاف کرنے کی بات ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سرسہ: کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج کہا ہے کہ ملک کے عوام سب سے اوپر ہیں اور مرکز میں کانگریس کی حکومت بننے پر ’ہم من کی بات‘ نہیں کریں گے بلکہ عوام کی آواز سنیں گے۔ راہل گاندھی نے یہاں دسہرہ میدان میں پارٹی کے لوک سبھا امیدوار اشوک تنور کے حق میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بے روزگاری اور کسانوں پر قرض کے بوجھ کو ملک کے سامنے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔

انہوں نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ملک کےغریب، کسان، مزدور، چھوٹے تاجروں کی طرف دھیان دینے کے بجائے ملک کا پیسہ مبینہ طور پر امبانی اور اڈانی جیسے صنعت کاروں کو دے دیا ہے۔


ہم من کی بات نہیں کریں گے بلکہ عوام کی آواز سنیں گے: راہل

انہوں نے دعوی کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں 15 لاکھ روپے کی بات کہی تھی لیکن یہ پیسے تو نہیں آئے لیکن کانگریس کی مجوزہ نیائے یوجنا کے تحت ملک کے 25 کروڑ غریب خاندانوں کے کھاتوں میں ہرسال 72 ہزار روپے ضرور جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح طور پر کہا کہ اس منصوبہ کے لئے یہ رقم اکٹھا کرنے کے لئے متوسط زمروں سمیت کسی دیگر زمرے پر کوئی معاشی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔


کانگریس صدرنے کہا کہ پھر سے رافیل مسئلہ پر وزیراعظم پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کو راجیو گاندھی جی اور میری بات کرنی ہے تو آپ ضرور کیجئے، دل کھول کر کیجئے۔ مگر عوام کو سمجھا دیجئے کہ آپ نے رافیل معاملے میں کیا کیا اور کیا نہیں کیا۔ ؟‘‘

آپ نے انل امبانی جیسے لوگوں کو رافیل کا ٹھیکہ دے دیا جس پر تقریباً 45000 کروڑ روپے کا بینک قرض ہے اور اس نے زندگی میں کبھی جہاز نہیں بنایا۔ اتنے بڑے دفاعی سودے میں جہاز بنانے والی سرکاری کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمٹیڈ (ایچ اے ایل) کو نظر انداز کر کے امبانی کو کیوں منتخب کیا گیا۔


ہم من کی بات نہیں کریں گے بلکہ عوام کی آواز سنیں گے: راہل

انہوں نے کہا کہ سرسہ میں ہوائی اڈہ ان کا خواب ہے کہ یہاں ہوائی جہازوں کے کل پرزے کے کارخانے لگائے جائیں تاکہ اس شعبہ کے نوجوانوں کو مزید روزگار کے مواقع حاصل ہوں۔ راہل گاندھی نے نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے لیکن وہ بات ’میک ان انڈیا‘، اسٹارٹ اپ انڈیا اور پکوڑے کی کرتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا۔ نوٹ بندی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے چھوٹے دکانداروں، تاجروں، ملازموں سمیت ہر زمرے کے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ خریداروں میں کمی آئی ہے جس سے فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں اور کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے۔‘‘

ہم من کی بات نہیں کریں گے بلکہ عوام کی آواز سنیں گے: راہل

کسانوں کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کی مرکز میں حکومت بننے پر کسانوں کے لئے الگ سے بجٹ اور قانون لے کر آئے گی۔ کسان بجٹ میں کسانوں کے قرض معاف کرنے کی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پہلے بھی کسانوں کے قرض معاف کیے ہیں۔ حال ہی میں مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومتیں بننے پر وہاں کیے گئے وعدوں کے مطابق کسانوں کے قرض معاف کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کسان قرض نہ چکانے پر جیل نہیں جاسکے گا۔

راہل گاندھی نےاس موقع پر ڈاکٹر تنور کو زبردست ووٹوں سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ ریلی سے کانگریس کے جنرل سکریٹری اور پارٹی کے ہریانہ کے انچارج غلام نبی آزاد اور ڈاکٹر تنور اور دیگر لیڈروں نے بھی خطاب کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔