اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ریزرویشن ختم کرنے کی سازش ہم ناکام بنا دیں گے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے اپنے ایک بیان میں یو جی سی کے نئے مسودہ کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کو ملنے والا ریزرویشن ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / تصویر ایکس&nbsp;</p></div>

راہل گاندھی / تصویر ایکس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بی جے پی و آر ایس ایس پر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں محروم طبقات کو ملنے والا ریزرویشن ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ریزرویشن کا جائزہ لینے کی بات کرنے والی بی جے پی و آر ایس ایس اعلیٰ تعلیمی اداروں سے محروم طبقے کے حصے کی ملازمت بھی چھیننا چاہتی ہے۔ یہ سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والے لوگوں کے خوابوں کا قتل اور محروم طبقات کی حصہ داری کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔

دراصل یو جی سی (یونیورسٹی گرانٹس کمیشن) کے نئے ڈرافٹ میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کو ختم کر کے تمام عہدوں کو جرنل کیٹگری میں کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس تعلق سے راہل گاندھی نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یو جی سی کے نئے ڈرافٹ  میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقے کو ملنے والے ریزرویشن کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ آج 45 مرکزی یونیورسٹیوں میں تقریباً 7 ہزار ریزرو سیٹیوں میں سے 3 ہزار خالی ہیں اور جن میں صرف 7.1 فیصد دلت، 1.6 فیصد آدیواسی اور 4.5 فیصد پسماندہ طبقات کے پروفیسر ہیں۔ ریزرویشن کا جائزہ تک کی بات کر چکی بی جے پی آر ایس ایس اب ایسے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں محروم طبقات کے حصے کی ملازمت  بھی چھیننا چاہتی ہے۔‘‘


اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں راہل گاندھی یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’یہ سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے خوابوں کا قتل اور محروم طبقے کی حصہ داری کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔ یہی ’علامتی سیاست‘ اور ’حقیقی انصاف‘ کے درمیان کا فرق ہے اور یہی بی جے پی کا اصل کردار ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’کانگریس یہ کبھی نہیں ہونے دے گی۔ ہم سماجی انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے اور ان خالی جگہوں کو ریزرو طبقات کے مناسب امیدواروں سے ہی پر کرائیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ یو جی سی کے اس نئے ڈرافٹ کی کانگریس کے دیگر لیڈروں کی جانب سے بھی زبرست مخالفت ہوئی ہے۔ کانگریس درج فہرست ذات شعبہ (ایس سی ڈپارٹمنٹ) کے چیئرمین راجیش للوتیا نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی و آر ایس ایس پر شدید حملہ کیا اور اسے ریزرویشن چھیننے والا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئین میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی خواتین کے لیے تعلیم کا جو حق دیا گیا تھا، بی جے پی-آر ایس ایس اسے چھیننا چاہتی ہے۔‘‘


راجیش للوتیا نے مطالبہ کیا کہ ’’یو جی سی کے چیئرمین جگدیش کمار کو فوری طور پر برخاست کیا جائے اور پھر وہ پورے بہوجن سماج سے معافی مانگیں۔‘‘ انھوں نے یو جی سی کے چیئرمین پر مذہب کی سیاست کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ ’’جگدیش کمار کو جے این یو میں وائس چانسلر بنایا گیا۔ آج جے این یو میں مذہب کی سیاست گھس چکی ہے۔ جگدیش کمار آر ایس ایس کی کٹھ پتلی ہیں۔‘‘

کانگریس کے دلت لیڈر ادت راج نے بھی مذکورہ معاملے پر بی جے پی-آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یوجی سی کی گائیڈلائنز میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں پروفیسر کے عہدوں پر ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے امیدوار موجود نہیں ہیں، اس لیے ان عہدوں کو ڈی ریزرو (جنرلائز) کر دیا جانا چاہئے۔ یہ دراصل حکومت کی ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش ہے۔ اگر پروفیسر کے عہدے خالی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے امیدوار موجود نہیں ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ امیدوار موجود ہیں، لیکن انہیں رجیکٹ کر دیا جاتا ہے تاکہ ان عہدوں کو ڈی ریزرو کر کے انہیں جنرل کیٹگری میں بھرا جائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔