ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک وزیر مملکت مستعفی نہیں ہو جاتے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے اتوار کو کہا کہ ملک میں بے روزگاری شباب پر ہے۔ کورونا بحران میں چھوٹے کاروبار اور کسان تباہ ہوچکے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے کھرب پتی ہر روز کروڑوں روپئے کما رہے ہیں۔

پرینکا گاندھی، تصویر @INCUttarPradesh
پرینکا گاندھی، تصویر @INCUttarPradesh
user

یو این آئی

وارانسی: مرکزی حکومت پر نجکاری کی آڑ میں سرکاری املاک کو فروخت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے میعاد کار میں حکومت جماعت کے لیڈر، وزیر اور ان کے چند کھرب پتی دوستوں کے علاوہ کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں کسان نیائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا واڈرا نے اتوار کو کہا کہ ملک میں بے روزگاری شباب پر ہے۔ کورونا بحران میں چھوٹے کاروبار اور کسان تباہ ہوچکے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے کھرب پتی ہر روز کروڑوں روپئے کمارہے ہیں۔ بڑی تعداد میں چھوٹے کاروباریوں کو اپنے کام بند کرنے پڑے ہیں۔ حکومت کی طرف سے انہیں کوئی راحت حکومت سے نہیں ملی ہے۔ انہیں جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے طور پر صرف ہراساں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری کے نام پر ریلوے، ہوائی جہاز، ائیر پورٹ، پی ایس یو سمیت سرکاری اور نصف سرکاری ادارے اپنے کھرب پتی دوستوں کو فروخت کر رہی ہے۔ گزشتہ دونوں وزیر اعظم نریندر مودی نے 16ہزار رکوڑ روپئے خرچ کر کے اپنے لئے دو ہوائی جہاز خریدے جبکہ ائیر انڈیا کو محض 18ہزار کروڑ میں اپنے دوست کو فروخت کر دیا۔


اس ملک میں کسان پریشان حال ہیں۔ میڈیا میں بہت آتا ہے کہ ہم محفوظ ہیں کیا سچائی نہیں دکھ رہی ہے۔ اس ملک میں دو طرح کے لوگ ہی محفوظ ہیں ایک بی جے پی کا لیڈر اور وزیر اور دوسرے اس کے کھرب پتی دوست، یہاں کسی مذہب ذات کا شخص محفوظ نہیں ہے۔ مزدور، ملاح، غریب، دلت، اقلیتیں اور خواتین محفوظ نہیں ہیں یہ ملک تباہ ہو رہا ہے۔ اس بات کو جانیے۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'سچائی سے لوگ کیوں ڈر رہے ہیں۔ وقت آگیا ہے۔ انتخاب کی بات نہیں ہے یہ بی جے پی کا نہیں عوام کا ملک ہے۔ اس ملک کو عوام بچائیں گے۔ بیدار نہیں بنو گے اور سیاست میں الجھے رہیں گے تو نہ خود بچ پائیں گے اور نہ ہی مک بچا پائیں گے۔ جو کسانوں کو دہشت گرد کہتے ہیں ان کو انصاف دینے کے لئے مجبور کیجیے۔ کانگریسی کسی سے نہیں ڈرتے ہیں۔ ہمیں جیل میں ڈالئے، مار یئے مگر ہم ہلیں گے نہیں ڈٹے رہیں گے۔ جب تک لکھیم پور کھیری معاملے میں مملکتی وزیر استعفی نہیں دے دیتے ہیں۔ ہماری پارٹی نے آزادی کی لڑائی لڑی ہے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔

ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک وزیر مملکت مستعفی نہیں ہو جاتے: پرینکا گاندھی

انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی یوگی حکومت سے کسی کو انصاف کی امید نہیں ہے۔ سونبھدر میں 13 قبائلیوں کا قتل عام کا معاملہ ہو۔ ہاتھرس کا واقعہ ہو یا پھر لکھیم پور کھیری کا معاملہ ہو۔ یوگی حکومت نے متاثرہ فریق کی سننے کے بجائے پولیس اور دبنگوں کا ساتھ دیا ہے۔ کورونا کے وقت عوام پریشان حال تھی جبکہ حکومت جارح ہوگئی تھی۔ آکسیجن کے لئے لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے ان کو پیٹا جا رہا تھا۔

پرینکا واڈرا نے کہا کہ لکھیم پور کھری میں مرکزی مملکتی وزیر کے بیٹے نے چھ کسانوں کو کچل دیا۔ پولیس اس پر کاروائی کرنے کے بجائے اسے دعوت نامہ دے رہی ہے کہ آئیے ہم سے بات کیجیے۔ خود وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بچاؤ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے لکھنؤ آئے لیکن انہیں دو گھنٹے کا سفر طے کر کے لکھیم پور جانے کی فرصت نہیں تھی۔


انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ یہ آزادی ملک نے کسانوں کے دم پر حاصل کی ہے۔ اس ملک کو کسانوں نے سینچا ہے۔ کسان کے بیٹے سرحدوں پر ہمارا تحفظ کر رہے ہیں۔ یہ ملک ایک عقیدہ ہے ایک امید ہے۔ اسی امید نے ملک کو آزادی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لکھیم پور میں مارے گئے کسانوں اور میڈیا نمائندے کے اہل خانہ سے ملیں۔ وہ سبھی انصاف کی امید چھوڑ چکے ہیں۔ مارے گئے ایک کسان کا بیٹا بی ایس ایف میں ہے۔ دوسرے کسان کے تمام بھائی بہن آرمی میں ہیں۔ میڈیا نمائندے رمن کشیپ کے اہل خانہ نے بتایا کہ اسے جیپ سے اس لئے کچلا گیا کیونکہ وہ واقعہ کا ویڈیو بنا رہا تھا۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ اگر انصاف دلانے میں وزیر اعلی، وزیر اعظم، ایم ایل اے، ایم پی، وزیر سبھی پیٹھ موڑ لیں تو عوام الناس کس کے پاس مدد کے لئے جائیں گے۔ گزشتہ نو دس مہینے سے کسان دہلی کی سرحد پر تحریک چلا رہے ہیں۔ اس دوران 600 سے زیادہ کسان شہید ہوچکے ہیں۔ وہ حکومت کے تین زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ان قوانین کے نفاذ سے ان کی فصل، آمدنی وزیر اعظم کے کھرب پتی دوستوں کے پاس جانے والی ہے۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ مملکتی وزیر کہتے ہیں کہ کسانوں کو دو منٹ میں سبق سکھا دونگا۔ دنیا کے کونے کونے تک گھومنے والے وزیر اعظم اپنے گھر میں محض دس کلومیٹر کی دوری پر کسانوں سے بات کرنے دہلی سرحد تک نہیں جاسکتے۔ خود کو گنگا کا بیٹا کہنے والے وزیر اعظم نے ملک کے کروڑوں گنگا ماں کے کسان بیٹوں کو ذلیل کیا ہے۔ کسان تمام قسم کے مسائل سے نبردآزما ہے۔ پرینکا واڈرا نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے ساتھ کھڑے ہوکر تبدیلی لائیں۔ اپنے ملک کو بدلئے۔ میں اس وقت تک نہیں رکوں گی جب تک ریاست میں تبدیلی نہیں آجاتی۔ اس سے پہلے پرینکا واڈرا نے کاشی وشوناتھ اور ماں درگا مندر کے درشن کئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔