’کسانوں کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن گزشتہ بی آر ایس حکومت نے قرض کا بوجھ ڈال رکھا ہے‘، ریونت ریڈی کا چھلکا درد

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ ’’گزشتہ بی آر ایس حکومت نے قرض کا بوجھ ڈال کر ریاست کی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا دیا تھا۔ اس کے باوجود ہم کسانوں کی بھلائی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی / تصویر ایکس</p></div>

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی / تصویر ایکس

user

قومی آواز بیورو

پروفیسر جے شنکر تلنگانہ اسٹیٹ ایگریکلچرل یونیورسٹی (پی جے ٹی ایس اے یو) میں 16 جون کو ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد کانگریس حکومت نے گزشتہ 18 ماہ میں کسانوں پر ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیا ہے، جس میں قرض معافی اور خریداری بھی شامل ہے۔ تقریب میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے یہ بھی کہا کہ آج ہم کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ریٹائر ملازمین کو ریٹائرمنٹ کا فائدہ دینا مشکل ہو گیا ہے اور کالج طلبا کی فیس کی ادائیگی تک مشکل ہو گئی ہے۔ ہم ان مشکل حالات کو بہتر کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ میں اس کے باوجود کسانوں کے لیے 9 دنوں میں 9000 کروڑ روپے دینے آیا ہوں۔

ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ ’’میں پورے اعتماد کے ساتھ تلنگانہ اسمبلی میں ایک ایک پیسہ کا حساب دوں گا۔ عوام کی حکومت نے 18 ماہ میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے، جس میں کسانوں کی پیداوار پر ایم ایس پی، ایم ایس پی پر بونس، قرض معافی، کسانوں کے لیے انشورنس اور رائتھو بھروسہ (سرمایہ کاری میں مدد) جیسی اسکیمیں شامل ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے گزشتہ بی آر ایس حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے قرض کا بوجھ ڈال کر ریاست کی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا دیا تھا۔


وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان تمام تر چیلنجز کے باوجود ہماری حکومت ’رائتھو بھروسہ‘ اسکیم کے تحت 9 دنوں میں تقریباً 9000 کروڑ روپے ٹرانسفر کرے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’رائتھو بھروسہ‘ اسکیم کے ذریعہ 1.49 لاکھ ایکڑ زمین پر پھیلے کُل 70،11،984 کسانوں کو فائدہ ملے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اپنی ایک سالہ دور حکومت میں جتنے کسانوں کے قرض معاف کر دیے ہیں، اتنے تو بی آر ایس نے اپنی 10 سالہ دور حکومت میں بھی نہیں کیا۔

ریونت ریڈی نے زور دے کر کہا کہ اگلے 10 سالوں میں تلنگانہ کو ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے سے متعلق ریاستی حکومت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کھیتی کو فائدہ مند بنانا ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر کسان سولر پمپ سیٹ لگاتے ہیں تو انہیں فائدہ ہوگا۔ انہیں نہ صرف مفت بجلی ملے گی بلکہ حکومت کو شمسی توانائی فروخت کر کے اضافی آمدنی بھی حاصل کر سکیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔