’ہم نے ماں گنگا کا پانی لے کر عزم کیا تھا کہ جب تک بی جے پی کو توڑیں گے نہیں، تب تک چھوڑیں گے نہیں‘
وکاس شیل انسان پارٹی کے بانی مکیش سہنی نے کہا کہ جب سے بی جے پی نے ہماری پارٹی کو توڑا، اراکین اسمبلی کو خریدا اور ہمارے ساتھ دھوکہ کیا تبھی سے ہم نے بی جے پی کو توڑنے کا عزم کر لیا تھا۔

بہار میں مہاگٹھ بندھن کی پارٹیوں نے آج مشترکہ پریس کانفرنس میں نہ صرف آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنانے سے متعلق اعلان کیا، بلکہ وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے لیڈر مکیش سہنی کو نائب وزیر اعلیٰ کا چہرہ بھی قرار دے دیا۔ اس قدم کو کچھ سیاسی ماہرین ’ماسٹر اسٹروک‘ قرار دے رہے ہیں، کیونکہ مکیش سہنی کے حامیوں کا یکمشت ووٹ مہاگٹھ بندھن امیدواروں کو ملنا این ڈی اے کا کھیل بگاڑنے کے لیے کافی ہے۔
آج وی آئی پی کے بانی مکیش سہنی نے نائب وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنائے جانے کے بعد میڈیا کے سامنے جو بیان دیا، وہ بھی قابل توجہ ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں بی جے پی کو توڑنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ مہاگٹھ بندھن اس بار این ڈی اے کو اقتدار سے بے دخل کر دے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب سے بی جے پی نے ہماری پارٹی کو توڑا، اراکین اسمبلی کو خریدا اور ہمارے ساتھ دھوکہ کیا، تبھی سے ہم نے ماں گنگا کا پانی لے کر عزم کیا تھا کہ جب تک بی جے پی کو توڑیں گے نہیں، تب تک چھوڑیں گے نہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم مضبوطی کے ساتھ مہاگٹھ بندھن کے ساتھ مل کر انتخاب لڑیں گے، بہار میں حکومت بنائیں گے اور بی جے پی کو یہاں سے بھگائیں گے۔‘‘
بہار کانگریس صدر راجیش رام نے بھی میڈیا کے سامنے مہاگٹھ بندھن کی پارٹیوں میں یکجہتی کا دعویٰ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس مہاگٹھ بندھن کی بنیاد اسی دن رکھی گئی تھی، جس دن انصاف کے جنگجو راہل گاندھی نے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کی شروعات کی تھی۔ اب مہاگٹھ بندھن کی پوری طاقت آپ کے بیچ نظر آئے گی اور ہم آنے والے وقت میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنائیں گے۔‘‘
اس موقع پر بایاں محاذ پارٹی سی پی آئی (ایم ایل) قومی جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے بہار اسمبلی انتخاب کو کئی معنوں میں کئی اہم قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار کا یہ انتخاب نوجوانوں کے لیے ہے جو ملازمت مانگنے پر لاٹھی کھاتے ہیں، خواتین کے لیے ہے جنھیں قرض دار بنا دیا گیا ہے، کسانوں کے لیے ہے، جن کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جو حالات اس وقت ہیں، ایسے میں ہم پورے ملک کو یقین دلانا چاہیں گے کہ بہار کی عوام اس بدعنوان حکومت کو بدلنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘