محرم پر تعزیہ لے جانے کی اجازت نہ ملی تو گرفتاری دی جائے گی: کلب جواد

شعیہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ پولیس نہ تو تعزیہ گھر لے جانے کی اجازت دے رہی ہے اور نہ ہی کسی طرح کا سامان فروخت کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے

لکھنؤ: امام باڑہ غفران مآب میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کلب جواد / تصویر قومی آواز
لکھنؤ: امام باڑہ غفران مآب میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کلب جواد / تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: شیعہ اور سنی مرکزی ہلال کمیٹیوں نے اعلان کیا ہے کہ 20 اگست کو محرم کا چاند نظر آ گیا لہذا 21 اگست کو محرم کی پہلی تاریخ ہوئی اور 30 اگست کو یوم عاشورا ہوگا۔ لکھنؤ میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی اور مولانا سیف عباس نے محرم کے چاند کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثنا لکھنؤ میں شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے محرم کے تعزیہ کو گھر لے جانے کی اجازت نہ دئے جانے پر لکھنؤ پولیس پر برہمی ظاہر کی ہے۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق کلب جواد نے لکھنؤ کے پولیس کمشنر سجیت پانڈے کو مکتوب پیش کر کے تعزیہ لے جانے کی اجازت طلب کی ہے۔ کلب جواد نے اعلان کیا ہے کہ اگر پولیس تعزیوں کو گھر لے جانے کی اجازت نہیں دیگی تو وہ اپنی گرفتاری دے دیں گے۔


کلب جواد کا الزام ہے کہ پولیس نہ تو تعزیوں کو گھر لے جانے کی اجازت دے رہی ہے اور نہ ہی کسی طرح کا سامان فروخت کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی طرف سے کورونا وائرس کی وبا کا ھوالہ دیا جا رہا جو کہ غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم کے موقع پر شیعہ طبقہ کی سرگرمیاں عین کووڈ-19 کی رہنما ہدایات کے مطابق ہیں اور پولیس کی سختیوں کی وجہ سے تو عزاداروں کو دقتوں کا سامنا ہے۔

کلب جواد نے کہا کہ پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ جمعرات کو علما کے ساتھ میٹنگ کے بعد ہی وہ کوئی فیصلہ لیں گے۔ ادھر پولیس کمشنر اجیت پانڈے نے کہا ’’مولانا کلب جواد نے اپنا موقف پیش کر دیا ہے۔ ان سے کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 اور مرکزی حکومت کی گائڈلائن کے مطابق کسی طرح کا مجمع نہیں لگایا جا سکتا اور ایسا کوئی کام نہ کیا جائے جس سے تنازعہ کی صورت حال پیدا ہو۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Aug 2020, 10:46 AM