کیجریوال نے دہلی کے باشندوں کو دی ایک اور خوشخبری، پیاز ملے گا 24 روپے کلو

زبردست بارش اور سپلائی میں کمی کے سبب دہلی والوں کو کافی مہنگی قیمت پر پیاز خریدنی پڑ رہی ہے۔ حالت یہ ہے کہ آزاد پور منڈی میں پیاز کی قیمت 50 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پیاز کی قیمتیں لگاتار بڑھتی جا رہی ہیں اور دہلی میں کئی مقامات پر تو پیاز 60 روپے کلو سے بھی مہنگی ہے۔ پیاز کی اس مہنگائی کو دیکھتے ہوئے دہلی کی کیجریوال حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ حکومت نے عوام کو راحت دینے کے لیے 24 روپے فی کلو پیاز دینے سے متعلق سوچ رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے مل رہی خبروں کے مطابق آئندہ 10 دنوں میں سستی شرح پر پیاز کی فروخت شروع ہو جائے گی۔ گزشتہ کچھ مہینوں میں دہلی کے باشندوں کو وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کئی خوشخبری دے چکے ہیں اور اگر 24 روپے فی کلو پیاز کی فراہمی ہوتی ہے تو یہ بھی عوام کے لیے کسی خوشخبری سے کم نہیں ہوگی۔

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے خود میڈیا کے سامنے آ کر یہ بیان دیا ہے کہ وہ بہت جلد 24 روپے فی کلو پیاز فراہم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم موبائل وین کے ذریعہ 24 روپے فی کلو پیاز فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے لیے ٹنڈر نکالے گئے ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ زبردست بارش اور سپلائی میں کمی کے سبب دہلی والوں کو کافی مہنگی قیمت پر پیاز خریدنے پڑ رہی ہے۔ حالت یہ ہے کہ آزاد پور منڈی میں پیاز کی قیمت 50 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ یہ 2015 کے بعد سب سے اونچی سطح ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی پیاز منڈی مہاراشٹر کے لاسل گاؤں میں بھی پیاز 50 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ دہلی میں گزشتہ جمعہ کو پیاز کی آمد 1026 ٹن تھی جب کہ دہلی کا روزانہ خرچ تقریباً 3 ہزار ٹن ہے۔ ایسی صورت میں پیاز مہنگی ہونا لازمی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ دہلی میں گزشتہ ہفتہ پیاز 57 روپے کلو فروخت ہوئی جب کہ ممبئی میں یہ 56 روپے کلو، کولکاتا میں 48 روپے کلو اور چنئی میں 34 روپے کلو تک فروخت ہوئی۔ اگر بارش کا یہی حال رہا تو نومبر تک پیاز کی قیمت کم ہونے کے کوئی آثار بھی نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ایسے ماحول میں اگر کیجریوال حکومت 24 روپے کلو پیاز فراہم کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ اس کے لیے بہت بڑی کامیابی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔