وزیرستان خودکش حملہ: ہندوستان نے پاکستان کے الزام کو مسترد کیا، بیان کو توجہ ہٹانے کی کوشش بتایا

پاکستان نے 28 جون کو وزیرستان میں ہوئے خودکش حملے کے لیے ہندوستان کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اس حملے میں 13 پاکستانی فوجیوں کی موت ہو گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال (فائل) / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی وزارت خارجہ نے پاکستان کے ذریعہ لگائے گئے ان الزامات کو یکسر خارج کر دیا ہے جس میں اس نے 28 جون کو وزیرستان میں ہوئے خودکش حملے کے لیے ہندوستان کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اس حملے میں پاکستان کے 13 فوجی مارے گئے تھے جبکہ کئی زخمی ہوئے تھے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے ایک بیان جاری کرکے کہا، ’’ہم نے پاکستانی فوج کا سرکاری بیان دیکھا ہے جس میں ہندوستان پر وزیرستان حملے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ہم اس الزام کو پوری طرح سے مسترد کرتے ہیں اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ الزام صرف توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔‘‘


دراصل ہفتہ کو پاکستان کے خیبر پختونخوا کے شمالی وزیرستان ضلع میں ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز اشیا سے بھری گاڑی فوج کے قافلے سے ٹکرا دی تھی۔ اس حملے میں 13 فوجیوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 19 دیگر لوگوں کو بھی چوٹیں آئی تھیں۔

نیوز ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری حافظ گُل بہادر گروپ کی خودکش اکائی نے لی ہے، جو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے جڑا ایک گروپ ہے۔

یہ حملہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں بڑھتے تشدد کی ایک اور مثال ہے۔ اس حملے کو حال کے مہینوں میں شمالی وزیرستان میں سب سے شدید حملوں میں سے ایک بتایا جا رہا ہے۔ سال 2021 میں افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں میں تیزی آئی ہے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس سال اب تک خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں 290 سے زیادہ لوگوں کی جان گئی ہے، جن میں زیادہ تر سلامتی دستوں کے جوان شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔