راہل اور کانگریس پر حملہ کے لیے نریندر مودی لندن سے کر رہے ہیں فون!

جج لویا کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد بی جے پی نے زور و شور سے کانگریس اور راہل گاندھی پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس کے لیے لندن سے وزیر اعظم بھی فون پر ہدایت دے رہے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی سربراہ امت شاہ خود فون کر کے پارٹی لیڈروں اور بی جے پی وزرائے اعلیٰ کو ہدایت دے رہے تھے کہ جج لویا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس اور راہل گاندھی کو نشانہ بنایا جائے۔ اس بات کا انکشاف مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو ایک عوامی تقریب کے دوران آئے فون کے بعد ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

دراصل شیو راج سنگھ چوہان مدھیہ پردیش کے سنگرولی اور سیدھی میں ’تیندوپتّا سنگراہک سمیلن‘ میں حصہ لینے گئے تھے۔ وہاں اسٹیج سے وہ تقریر کر رہے تھے تبھی ایک فون آتا ہے اور وزیر اعلیٰ اسٹیج سے تھوڑا الگ جا کر بات کرتے ہیں۔ شیو راج واپس آ کر تقریر شروع کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ لندن سے وزیر اعظم نریندر مودی کا فون تھا۔ لیکن کچھ دیر بعد ہی پھر فون آ جاتا ہے۔ وہ پھر گوشے میں جا کر بات کرتے ہیں۔ اس بار شیو راج بتاتے ہیں کہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور بی جے پی صدر امت شاہ کا فون تھا۔

ان تین فون کال کے بعد شیوراج کی تقریر کا رخ بدل جاتا ہے۔ وہ خود کہتے ہیں کہ ’’ہمارے وزیر اعظم لندن گئے ہیں، وہاں سے ان کا فون آیا تھا اس لیے اسٹیج سے نیچے جا کر بات کرنی پڑی۔ اس کے بعد ہمارے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا فون آ گیا۔ ضروری بات تھی، وہ بھی ہو گئی۔‘‘ پھر وہ بتاتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے جسٹس لویا کی موت کی جانچ کرانے سے منع کرا دیا ہے۔ اس کے بعد شیو راج پوری تقریر میں کانگریس اور راہل گاندھی پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔ ان کی پوری تقریر اسی پر مرکوز ہو جاتی ہے۔

اس سے پہلے ایک جگہ چیک بانٹتے وقت بھی شیو راج کے پاس فون آیا تھا لیکن انھوں نے تقریب کے درمیان میں ہی فون پر بات کی تھی۔ سیدھی کے ’ایکلویہ آواسیہ وِدیالیہ ٹمسار‘ میں ’تیندوپتّا سنگراہک سمیلن‘ میں شامل ہوتے وقت پہلا فون آیا تھا۔ تب شاید کسی ایسے شخص کا فون تھا جو ان سے کسی کم اونچے عہدے پر تھا۔ لیکن شخص اہم تھا اس لیے وہ فون پر بات بھی کرتے رہے اور تقریب بھی جاری رہی۔

سی بی آئی جج بی ایچ لویا کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد بی جے پی نے بڑے پیمانے پر کانگریس اور راہل گاندھی کو نشانہ بنانے کی تیاری کی تھی۔ اس کے لیے بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی طرف سے سبھی ممبران پارلیمنٹ کو خط بھیجا گیا تھا اور انھیں تحریری چیزوں کے ساتھ ہدایات دی گئی تھیں کہ کس طرح کانگریس اور راہل گاندھی پر حملے کرنے ہیں۔

لیکن شیو راج سنگھ چوہان کے ساتھ عوامی تقریب میں پیش آئے معاملے سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی وزرائے اعلیٰ اور دوسرے سینئر لیڈروں کو پارٹی لائن اپنانے کے لیے نہ صرف بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی خود لندن سے سرگرم تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔