پچپن ہزار لوگوں کے قاتل سے سوال کیوں نہیں کیا جاتا؟: وارث پٹھان
وارث پٹھان نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین میں 55 ہزار لوگوں کا قتل عام کیا۔ معصوم بچوں کو بھوکا پیاسا رکھ کر مارا گیا اب اس جنگ میں ایران سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ہمیں مظلوم کی حمایت کرنی چاہیے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ نہ تو اسرائیل حملے روک رہا ہے اور نہ ہی ایران پیچھے ہٹنے کو تیار ہے۔ ادھر اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما وارث پٹھان کا بیان سامنے آیا ہے۔ وارث پٹھان کو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر شدید غصے میں دیکھا گیا۔
وارث پٹھان نے اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا، "جنگ اسرائیل نے شروع کی، شروع میں اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ وہ جوہری پروگرام پر لڑ رہا ہے، پھر کہا کہ یہ جنگ حکومت کی تبدیلی کے لیے لڑی گئی اور اب اسرائیل شہریوں اور صحافیوں پر حملے کر رہا ہے"۔
انھوں نے مزید لکھا کہ "اسرائیل نے فلسطین کے کئی اسپتالوں پر بھی حملے کیے، نیتن یاہو ایک اجتماعی قاتل ہے، اس نے فلسطین میں 55 ہزار لوگوں کا قتل عام کیا، اس نے معصوم بچوں کو بھوکا پیاسا رکھ کر قتل کیا، ہمیں مظلوم کی حمایت کرنی چاہیے۔"
وارث پٹھان نے ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس کی خارجہ پالیسی کیا ہے، ملک نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ظالم کا ساتھ دینا چاہتا ہے یا مظلوم کا، 55 ہزار لوگوں کا قتل عام کرنے والے سے سوال کیوں نہیں کیا جاتا؟ اسرائیل سے سوال کیوں نہیں کیا جاتا، جس نے اقوام متحدہ کی اتنی قراردادوں کو تسلیم نہیں کیا اس سے کوئی سوال کیوں نہیں کرتا؟ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔