وقف ترمیمی بل 2024: آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں رکھی جائے گی جے پی سی کی رپورٹ

جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ گزشتہ 30 جنوری کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے حوالے کی گئی تھی، کمیٹی کی 655 صفحات والی اس رپورٹ کو اکثریت کے ساتھ منظوری ملی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>جے پی سی رپورٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو پیش کرتے ہوئے کمیٹی چیئرمین جگدمبیکا پال، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/jagdambikapalmp">@jagdambikapalmp</a></p></div>

جے پی سی رپورٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو پیش کرتے ہوئے کمیٹی چیئرمین جگدمبیکا پال، تصویر@jagdambikapalmp

user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ کے رواں بجٹ اجلاس کے پہلا مرحلہ میں آج کام کا آخری دن ہے۔ اس دوران ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر غور و خوض کے لیے تشکیل جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی رپورٹ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں ٹیبل پر رکھی جائے گی۔ لوک سبھا کی کارروائی سے متعلق جو فہرست سامنے آئی ہے، اس کے مطابق جے پی سی چیف جگدمبیکا پال بل سے متعلق رپورٹ اور حقائق کا ریکارڈ ایوان زیریں میں رکھیں گے۔ بعد ازاں اس رپورٹ کو راجیہ سبھا میں بھی رکھا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ جے پی سی کی رپورٹ گزشتہ 30 جنوری کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے حوالے کر دی گئی تھی۔ کمیٹی کی 655 صفحات والی اس رپورٹ کو اکثریت کے ساتھ منظوری ملی تھی۔ رپورٹ میں بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے دیے گئے مشوروں کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے سبھی مشوروں کو خارج کر دیا گیا۔ جب جے پی سی کی رپورٹ کو منظوری ملی تو اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اسے غیر آئینی قرار دیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ یہ قدم وقف بورڈس کو برباد کر دے گا۔


جے پی سی میں شامل اپوزیشن اراکین نے وقف ترمیمی بل کے سبھی 44 التزامات میں ترمیم کی تجویز پیش کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ کمیٹی کی طرف سے مجوزہ قانون بل کے استحصالی کردار کو برقرار رکھے گا اور مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت کرنے کی کوشش کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔