وقف ترمیمی قانون: مسلم پرسنل لا بورڈ کی مسلم نوجوانوں سے پُرامن اور قانون کے دائرے میں رہ کر مظاہرے کی اپیل

بورڈ نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ایکٹ میں کی گئی من مانی، متنازعہ، امتیازی ترامیم سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، جس کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج ہو رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم طبقہ کے لوگ، ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

وقف ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں مظاہروں کا دور جاری ہے۔ ایسے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پُرامن طریقے سے مظاہرے کریں۔ ساتھ ہی بورڈ کی جانب سے مغربی بنگال میں پولیس پر یہ سنگین الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے 3 مسلم نوجوانوں کی جان لے لی ہے۔ بورڈ نے نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہا کہ ’’مرشدآباد میں ایک احتجاج کے دوران پولیس کی بربریت نے 3 مسلم نوجوانوں کی جان لے لی ہے، جس کی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سخت مذمت کرتا ہے اور مغربی بنگال حکومت سے قصوروار افسران کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور متاثرین کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ساتھ ہی پولیس سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی احتجاج سے نمٹنے میں انتہائی تحمل سے کام لیں۔‘‘


بورڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ایکٹ میں کی گئی من مانی، متنازعہ، امتیازی ترامیم سے حقیقت میں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، جو ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج اور مظاہرے کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔ ہم ذمہ دار بورڈ مسلمانوں، خاص طور سے اپنی نئی نسل کے جذبات کی قدر کرتے ہیں، لیکن ان سے اپیل کرتے ہیں کہ عجلت پسندی میں اپنے صبر و تحمل کو نہ کھوئیں۔‘‘ بورڈ نے نوجوانوں سے یہ بھی کہا کہ ’’ساتھ ہی ایسی ریاستوں میں مظاہرے کرنے سے بچیں جہاں کے حالات حکومتی طور پر مسلمانوں کے حق میں نہ ہوں۔ انہیں کوئی بھی سرگرمی صرف بورڈ یا کسی ذمہ دار فریق کی نگرانی میں ہی کرنی چاہیے۔ وہ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ بدنیتی پر مبنی عناصر ان کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔‘‘

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے مسلمانوں سے پُرامن مظاہرے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’مسلم نوجوان انتشار اور بدامنی نہ پھیلائیں۔ مظاہرے کے دوران کوئی اشتعال انگیز نعرے نہ لگائیں۔ یاد رکھیں، ہماری کامیابی اسی میں مضمر ہے کہ پوری تحریک پُرامن اور قانون کے دائرے میں ہوں۔ ہم یہ یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ ہمارے ملک کے بھائی-بہن بڑی تعداد میں ہمیشہ ہمارے پروگراموں اور ہماری صفوں میں موجود رہیں۔‘‘ ساتھ ہی بورڈ نے کہا کہ ’’ہم اس مسئلہ کو ہندو-مسلم کا مسئلہ نہیں مانتے ہیں۔ اللہ کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط رکھیں، اس پر بھروسہ رکھیں اور اس سے مدد طلب کرتے رہیں۔ اگر ہم پُرامن طریقے سے اور قانون کے دائرے میں رہ کر مظاہرہ کریں گے تو ان شاء اللہ کامیابی ضرور ملے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔