راجستھان اسمبلی کی 199 سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع، 16862 امیدواروں کی قسمت داؤ پر

راجستھان کی 200 میں سے 199 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ یہاں مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی ہلی: راجستھان کی 200 میں سے 199 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ یہاں مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ کیرالہ کی طرح اس بار بھی ہم راجستھان میں مسلسل دوسری بار جیت درج کر کے تاریخ رقم کریں گے۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اس بار بی جے پی کو بڑے مارجن سے جیتنے میں مدد کریں۔

گنگا نگر ضلع کے کرن پور اسمبلی حلقہ میں کانگریس امیدوار اور موجودہ ایم ایل اے گرمیت سنگھ کنر کی موت کی وجہ سے یہاں بعد میں ووٹنگ ہوگی۔ راجستھان کے چیف الیکٹورل آفیسر پروین گپتا کے مطابق ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔

راجستھان میں ووٹنگ کے لیے کل 51890 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ انتخابات میں 5 کروڑ 26 لاکھ 90 ہزار 146 ووٹرز 1862 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ووٹرز میں 18-30 سال کی عمر کے 17099334 نوجوان ووٹرز شامل ہیں جن میں 18-19 سال کی عمر کے 2261008 نئے ووٹرز شامل ہیں۔ پولنگ اسٹیشنز پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔


کانگریس کی طرف سے اس بار بھی اپنی انتخابی قسمت آزمانے والے لیڈروں میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوتاسرا، سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی، وزراء شانتی دھاریوال، بی ڈی کلہ، بھنور سنگھ بھاٹی شامل ہیں۔ ، صالح محمد، ممتا۔ بھوپیش، پرتاپ سنگھ کھچاریاواس، راجندر یادو، شکنتلا راوت، ادے لال انجانا، مہندرجیت سنگھ مالویہ اور اشوک چندنا شامل ہیں۔

بی جے پی کے نمایاں امیدواروں میں سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، قائد حزب اختلاف راجندر راٹھور، اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر ستیش پونیا اور ممبران پارلیمنٹ دیا کماری، راجیہ وردھن راٹھور، بابا بالکناتھ اور کیروری لال مینا میدان ہیں۔

اس بار بی جے پی نے بھی راجستھان انتخابات جیتنے کے لیے کئی ارکان اسمبلی کو انتخابی جنگ میں اتارا ہے۔ بی جے پی نے 6 ایم پی اور ایک راجیہ سبھا ممبر سمیت 59 موجودہ ایم ایل ایز کو ٹکٹ دیا ہے۔ وہیں، کانگریس نے 97 ایم ایل اے کو میدان میں اتارا ہے، جن میں 7 آزاد ایم ایل اے اور ایک بی جے پی ایم ایل اے - شوبھارانی کشواہا، شامل ہیں۔ شوبھارانی پچھلے سال بی جے پی سے معطل ہو گئی تھیں۔

ناگور کے ایم پی اور راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے کنوینر ہنومان بینیوال بھی اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس پارٹی نے چندر شیکھر آزاد کی قیادت والی آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے ساتھ انتخابی اتحاد کیا ہے۔


راجستھان اسمبلی انتخابات میں سی پی آئی (ایم)، راشٹریہ لوک تانترک پارٹی، بھارت آدیواسی پارٹی، بھارتیہ ٹرائبل پارٹی، عام آدمی پارٹی، اے آئی ایم آئی ایم سمیت کئی پارٹیاں بھی میدان میں ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں کے 40 سے زیادہ باغی بھی میدان میں ہیں۔

کل 26,393 پولنگ اسٹیشنوں سے لائیو ویب کاسٹنگ ہو رہی ہے۔ ان پولنگ مراکز کی نگرانی ضلعی سطح کے کنٹرول روم سے کی جا رہی ہے۔ ریاست بھر میں ووٹنگ کے لیے 65277 بیلٹ یونٹ، 62372 کنٹرول یونٹ اور 67580 ویی وی پی اے ٹی مشینیں (بشمول ریزرو) استعمال کی جا رہی ہیں۔

راجستھان اسمبلی انتخابات کو آزادانہ، منصفانہ اور پرامن طریقے سے کرانے کے لیے تقریباً ایک لاکھ سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 6287 مائیکرو آبزرور اور 6247 سیکٹر آفیسرز کا تقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح 274846 پولنگ اہلکار ووٹنگ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔