بہار: سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اورنگ آباد، گیا، جموئی اور نوادہ میں ڈالے جا رہے ووٹ

پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران بہار میں اورنگ آباد، گیا، جموئی اور نوادہ میں رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔ لوگوں کی بھیڑ پولنگ مراکز پر موجود ہے، 10 بجے تک 14فیصد ووٹنگ ہو چکی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں لوک سبھا کی 40 میں سے پہلے مرحلے میں انتہا پسندی سے سب سے زیادہ متاثر 4 نشستوں اور اسمبلی کی ایک نشست کے ضمنی انتخاب کے لئے آج صبح 7:00 بجے سے زبردست حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ شروع ہو گئی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 10 بجے تک بہار میں 14 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔

اس درمیان ریاست کے پولس ڈائرکٹر جنرل گپتیشور پانڈے نے یہاں بتایا کہ اورنگ آباد، گیا (ریزروڈ)، جموئی (ریزروڈ) اور نوادہ لوک سبھا سیٹ کے ساتھ ہی نوادہ اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے لئے پرامن طریقے سے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، ابھی تک کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے، چپے چپے پر نگرانی کی جا رہی ہے۔

اس دوران ریاست کے ایڈیشنل چیف الیکشن آفیسر سنجے کمار سنگھ نے بتایا کہ پولنگ 7:00 بجے سے شام 6:00 بجے تک چلے گی، اگرچہ انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں پولنگ شام 4:00 بجے تک ہی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ کے کوٹومبا، رفیع گنج ، گرووا، امام گنج اور ٹكاری اسمبلی حلقوں میں شام 4:00 بجے تک پولنگ ہوگی۔ اسی طرح گیا لوک سبھا حلقہ کے شیرگھاٹی، باراچٹی اور بودھ گیا اسمبلی حلقہ، نوادہ لوک سبھا کے رجوری اور گووند پور اسمبلی حلقہ اور جموئی لوک سبھا حلقہ کے سکندرا، جموئی، جھاجھا، چکائی اور تارا پور اسمبلی حلقوں میں شام 4:00 بجے تک پولنگ ہوگی۔

سنجے کمار سنگھ نے بتایا کہ 350 پولنگ مراکز پر لائیو ویب كاسٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے، اس مرحلے کے تمام پارلیمانی حلقہ میں نیم فوجی دستے، ضلع مسلح افواج، بہار ملٹری پولس، اسپیشل آگزیلیئری فورس کی تعیناتی کی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پہلے مرحلے کے انتخابات والے چار پارلیمانی حلقہ میں تقریباً 70 لاکھ 66 ہزار رائے دہندگان 7486 پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کے حق استعمال کریں گے، ان میں 36.91 لاکھ مرد، 33.60 خواتین اور 14018 سروس ووٹر زشامل ہیں، سترهویں لوک سبھا انتخابات (2019) کے لئے ان چار پارلیمانی حلقوں میں ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے صدر اور سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی (گیا) ، ایل جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے بیٹے چراغ پاسوان (جموئی) کے علاوہ اورنگ آباد سے تین بار ایم پی رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سشیل کمار سنگھ، سابق ایم پی بھودیو چودھری (جموئی) اور سابق ایم ایل سی اپیندر پرساد (اورنگ آباد)، سابق ممبر اسمبلی وجے کمار مانجھی (گیا) اور روی پرکاش (اورنگ آباد) جیسے لیڈز قسمت آزما رہے ہیں۔

بہار کی ان چار پارلیمانی نشستوں پر سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو تین اور ایل جے پی کو ایک سیٹ پر کامیابی ملی تھی، اس بار بی جے پی نے اورنگ آباد کے موجودہ ایم پی سشیل کمار سنگھ اور ایل جے پی نے جموئی کے ایم پی چراغ پاسوان پر دوبارہ اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک بار پھر امیدوار بنایا ہے لیکن گیا اور نوادہ سیٹ اس بار بی جے پی نے اپنے اتحادی پارٹی کے لئے چھوڑ دی ہے۔

نوادہ سے موجودہ ایم پی اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ اس بار بیگو سرائے سے الیکشن لڑ رہے ہیں وہیں گیا کے ایم پی ہری مانجھی کو پارٹی نے اس بار ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ تال میل کے تحت اس بار جے ڈی یو کے اکاؤنٹ میں گئی گیا سیٹ سے وجے کمار مانجھی اور نوادہ سے ایل جے پی کے چندن کمار امیدوار بنائے گئے ہیں۔ نوادہ سیٹ سے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے وبھا دیوی اور جموئی سے قومی لوک سمتا پارٹی نے بھودیو چودھری کو امیدوار بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */