اتر پردیش: پہلے مرحلے میں 8 سیٹوں پر ہو رہی پولنگ، ووٹروں کی لمبی قطاریں، سیکورٹی سخت

صبح سات بجے پولنگ شروع ہونے سے پہلے ہی پولنگ مراکز کے باہر چہل پہل شروع ہو گئی تھی۔ بہت سےپولنگ مراکز پر صبح سے ہی ووٹروں کی قطاریں لگ گئیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سترہویں لوک سبھا انتخابات کے لیے پہلے مرحلے میں اتر پردیش کی آٹھ سیٹوں پر جمعرات کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ شروع ہو گئی۔ صبح سات بجے پولنگ شروع ہونے سے پہلے ہی پولنگ مراکز کے باہر چہل پہل شروع ہو گئی تھی۔ بہت سےپولنگ مراکز پر صبح سے ہی ووٹروں کی قطاریں لگ گئیں۔ ان میں مارننگ واكرز کی خاصی تعداد تھی. پولنگ شام چھ بجے تک چلے گی تاہم اس مدت کے ختم ہونے کے بعد بھی قطار میں کھڑے ووٹر اپنا ووٹ دے سکیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوگی۔

پہلے مرحلے میں 96 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں ، سہارنپور میں 11، کیرانہ میں 13، مظفر نگر میں 10، بجنور میں 13، میرٹھ میں 11، باغپت میں 13، غازی آباد میں 12 اور گوتم بدھ نگر میں 13 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس مرحلے میں 10 اضلاع کے آٹھ لوک سبھا حلقوں میں ایک کروڑ 52 لاکھ 68 ہزار 56 رائے دہندگان اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں گے جن میں دو لاکھ 73 ہزار سے زائد نئے ووٹرز ہیں جو پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔

بغیر کسی رکاوٹ کے ووٹنگ کے لیے دس حساس اضلاع میں ایک لاکھ سے زائد سیکورٹی فورسزکو تعینات کیا گیا ہے، مغربی اترپردیش سے متصل دہلی، ہریانہ اور اتراکھنڈ کے ساتھ بین ریاستی سرحدوں کو سیل کر دیا گیا ہے، تمام بوتھوں پر مسلح سیکورٹی فورسز، خاص طور پر مرکزی فورس تعینات ہیں۔ پہلے مرحلے کے انتخابات میں مرکزی فورسز کی 157 اور پی اے سی کی 35 کمپنیوں کو انتخابات میں تعینات کیا گیاہے۔

پہلے مرحلے میں کل 6،717 پولنگ مراکز میں سے 1،564 حساس اور 730 انتہائی حساس ہیں، جہاں ووٹنگ کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پرامن ووٹنگ کرانے کے لئے 532 سب انسپکٹر، 5111 ہیڈ کانسٹیبل، 29،670 کانسٹیبل، 39،088 ہوم گارڈ اور 5،408 دیگر کو تعینات کیا گیاہے۔

2014 کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ان تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی تاہم کیرانہ میں گزشتہ سال رکن پارلیمنٹ حکم سنگھ کے انتقال کی وجہ سے ہوئے ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی نے یہ سیٹ چھین لی تھی۔ اس مرحلہ میں متعدد سرکردہ لیڈروں کی ساکھ داؤ پر ہے جس میں راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے سربراہ چودھری اجیت سنگھ، ان کے بیٹے جینت چودھری کے علاوہ مرکز کی مودی حکومت میں وزیر جنرل وی کے سنگھ اور ڈاکٹر مہیش شرما شامل ہیں۔ ادھر ایک زمانے میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے انتہائی قریبی رہے نسیم الدین صدیقی اس بار کانگریس کے ٹکٹ پر اپنا مستقبل آزما رہے ہیں۔

الیکشن آفس کے مطابق پہلے مرحلے میں مرد ووٹروں کی تعداد 83 لاکھ 27 ہزار 469 اور خواتین ووٹروں کی تعداد 69 لاکھ 39 ہزار 761 ہے جبکہ تھرڈ جینڈرز کی تعداد 826 ہے۔ غازی آباد لوک سبھا حلقہ میں سب سے زیادہ 27،26،132 جبکہ باغپت لوک سبھا علاقے میں سب سے کم 16،05،254 ووٹرز ہیں۔ پولنگ مراکز پر 1581 ڈجیٹل کیمرے لگائے گئے ہیں جبکہ 816 ویڈیو کیمرے اور 1741 مقامات پر ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔