سخت سیکورٹی کے درمیان 5 ریاستوں میں ووٹنگ کا آغاز

ریاست تمل ناڈو، کیرالہ اور پڈوچیری میں ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ جبکہ بنگال میں آٹھ مرحلوں میں ووٹنگ ہونی ہے، آسام میں آج ووٹنگ کا تیسرے اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ جاری ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان منگل کی صبح تمل ناڈو، مغربی بنگال، آسام، کیرالہ اور پڈوچیری میں پولنگ شروع ہوچکی ہے۔ ریاست تمل ناڈو میں آج صبح سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان 232 نشستوں پر ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ کانڈنور اسمبلی میں کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے ووٹ دیا۔ اسی دوران اداکار اجیت نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنے حلقہ انتخاب میں ووٹ دیا۔ اسی کے ساتھ ہی مرکز کے زیر کنٹرول پڈوچیری کی 30 ​​نشستوں کے لئے ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ وہیں مغربی بنگال میں تیسرے مرحلہ کے لئے 31 اسمبلی نشستوں کے لئے ووٹنگ شروع ہوچکی ہے۔ آسام میں تیسرے اور آخری مرحلے کے لئے 40 اسمبلی نشستوں پر ووٹنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔

ریاست تمل ناڈو، کیرالہ اور پڈوچیری میں ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ جبکہ بنگال میں آٹھ مرحلوں میں ووٹنگ ہونی ہے، آسام میں آج ووٹنگ کا تیسرے اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ جاری ہے۔ بنگال اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں ہوڑہ، ہگلی اور جنوبی 24 پر گنہ کی 31 نشستوں کے لئے کل 205 امیدوار میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان نشستوں کے لئے پولنگ آج صبح شروع ہوگئی۔ اس مرحلے کے لئے نوٹیفکیشن گزشتہ 12 مارچ کو جاری کیا گیا تھا۔ تیسرے مرحلے میں پولنگ کے جنوبی 24 پرگنہ کی 16 نشستیں، ہگلی میں آٹھ اور ہوڑہ میں سات نشستیں شامل ہیں۔ بنگال میں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس نے ان 31 میں سے 30 نشستیں حاصل کی تھیں۔


کانگریس نے صرف ’آمتا‘ نشست پر کامیابی حاصل کی تھی، حالانکہ اس بار مقابلہ سخت ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ترنمول کی ایک بڑی حریف کے طور پر سامنے آئی ہے۔ تیسرے مرحلے میں کل 7852425 رائے دہندگان 10871 بوتھوں پر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ تیسرے مرحلے میں مرکزی فورسز کی سب سے زیادہ تعیناتی جنوبی 24 پرگنہ میں کی گئی ہے جہاں بہت سی اسمبلی نشستیں انتہائی حساس سمجھی جاتی ہیں۔

تمل ناڈو میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور برسراقتدار اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ انتخابات لڑ رہی ہے، جبکہ کانگریس انتخابات میں مرکزی اپوزیشن ڈی ایم کے کے ساتھ ہے۔ اس ریاست کا انتخاب بھی علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑنے والی قومی پارٹیوں کے لئے وقار کا سوال بنا ہواہے۔


کیرالہ میں لوگ آج صبح سے ہی اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ کے لئے انتظار کرتے نظر آئے۔ یہاں 27 لاکھ ووٹرز ہیں۔ یہاں کی 140 نشستوں پر حکمران بائیں محاز کی ڈیموکریٹک فرنٹ اور یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے مابین سخت مقابلہ ہے۔ پڈوچیری کے 30 اسمبلی حلقوں کے لئے 324 امیدوار میدان میں ہیں اور وہاں بھی بی جے پی کے زیرقیادت محاذ کانگریس کے زیرقیادت اتحاد کا مقابلہ کر رہا ہے۔

آسام میں 126 اسمبلی نشستیں ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی نے 89 نشستوں پر مقابلہ کیا تھا اور 60 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ آسام گن پریشد نے 30 نشستوں پر الیکشن لڑکر 14 سیٹیں جیتیں اور بوڈولینڈ پیپلز فرنٹ نے 13 میں سے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس نے 122 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور صرف 26 نشستوں پر قبضہ کیا۔ یہاں اکثریت کے لئے 64 نشستیں درکار ہیں۔


پڈوچیری مرکز کے زیر کنٹرول علاقہ ہے اور اس میں مجموعی طور پر 30 اسمبلی نشستیں ہیں۔ کچھ دن پہلے ہی، وی نارائن سامی کی زیرقیادت کانگریس - ڈی ایم کے مخلوط حکومت گر گئی تھی۔ گزشتہ انتخابات میں کانگریس نے 21 نشستوں پر مقابلہ کیا تھا اور 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ آل انڈیا این آر کانگریس نے 30 نشستوں پر مقابلہ کیا اور صرف آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ سات نشستیں آزاد امیدواروں اور دیگر کے کھاتے میں گئیں۔ یہاں اکثریت کے لئے 16 نشستیں درکار ہیں۔

کیرالہ میں اسمبلی کی 140 نشستیں ہیں۔ اس وقت مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے رہنما پنارائی وجیئن کی سربراہی میں بائیں بازو کے ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کی حکومت ہے۔ گزشتہ انتخابات میں، ایل ڈی ایف کو 91 اور کانگریس کی زیرقیادت یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) کو 47 نشستیں ملی تھیں۔ یہاں اکثریت کے لئے 71 نشستوں کی ضرورت ہے۔ چاروں ریاستوں اور مرکز کے زیر کنٹرول پوچیری میں ووٹو ں کی گنتی ایک ساتھ ہی دو مئی کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔