ضمنی انتخاب: الور کی عوام بی جے پی کو سبق سکھانے کیلئے تیار

ہریانہ کے سابق وزیر آفتاب احمد نے الور لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کے امید وار ڈاکٹر کرن سنگھ کے حق میں تشہیر کے دوران کہا کہ ’’بی جے پی حکومت کی بد نظمی سے پریشان لوگوں کا رجحان اب کانگریس کی جانب ہے۔‘‘

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

الور: گزشتہ سال مبینہ گورکشکوں کے ہاتھوں پہلوخان اور عمر محمد کے قتل کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہے الور ضلع میں ان دنوں ضمنی انتخاب کی تشہیر زورو ں پر ہے۔ راجستھان کی عوام میں وسندھرا راجے حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب غصہ دیکھا جا رہا ہے ایسے حالات میں کانگریس ووٹروں کو اپنی طرف مائل کرنے کا کوئی بھی موقع گنوانے کے موڈ میں نہیں ہے۔

راجستھا ن کے الور اور اجمیر میں لوک سبھا جبکہ مانڈل گڑھ میں اسمبلی سیٹ کے لئے 29 جنوری کو ضمنی انتخاب ہوگیں۔ اس ضمنی انتخاب پر کانگریس اور بی جے پی کی خاص نظر ہے کیوں کہ اسی سال کے آخر میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخاب کے سیمی فائنل کے طور پردیکھا جا رہا ہے۔

زور و شور سے جاری تشہیر کے دوران ہریانہ کے سابق وزیر آفتاب احمد نےالور کے متعدد علاقوں کا دورہ کیا اور کانگریس کے لئے ووٹ مانگے۔

الور حلقہ انتخاب میں ڈاکٹر کرن سنگھ کے لئے جاری چناوی مہم کے تحت ٹپوکڑا میں پہنچے آفتاب احمد نے کہا ’’بی جے پی نے عوام کو سبز باغ دکھا کر ووٹ حاصل کئے تھے لیکن حکومت بننے کے بعد اب اس کی حقیقت سب کے سامنے آ چکی ہے۔ جن مقاصد کے لئے عوام نے بی جے پی کو اقتدار سونپا تھا ان سے بی جے پی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔‘‘

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
عوامی رابطہ کے دوران سابق وزیر آفتاب احمد

آفتاب احمد نے مزید کہا ’’بی جے پی کے جھوٹے واعدوں اور کھوکھلے اعلانات سے عوام پوری طرح پریشان ہو چکی ہے اور مجھے امید ہے کہ اس بار الور سیٹ سے ڈاکٹر کرن سنگھ ہی فتحیاب ہوں گے۔‘‘

’دی کونٹ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق الور میں مسلم میو ووٹروں کی بڑی تعداد (3.35لاکھ) موجود ہے اور گور کشا کے نام ہوئے تشدد کی وجہ سے وہ کافی ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا کہ کوئی دودھ والے جانور کو لے کر جا رہا ہو اور اس کا قتل کر دیا جائے لیکن بی جے پی کی حکومت میں یہ سب ہو رہا ہے۔ ہم کانگریس کو ووٹ دیں گے تو وہ ہماری مدد کرے گی۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jan 2018, 7:52 PM