ووٹر ادھیکار یاترا: عمران پرتاپ گڑھی کا اعلان – ’حقوق پر حملہ برداشت نہیں کریں گے‘

پریس کانفرنس کے دوران عمران پرتاپ گڑھی نے بی جے پی و جے ڈی یو پر ووٹ کاٹنے اور وعدہ خلافی کے سنگین الزامات لگائے، جبکہ قاری شعیب نے روزگار اور نفرت کی سیاست پر سوالات اٹھائے

<div class="paragraphs"><p>عمران پرتاپ گڑھی اور قاری شعیب / ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار کے سیمانچل علاقے سے مہاگٹھ بندھن نے ووٹروں کے حق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے ایک نئی سیاسی مہم شروع کی ہے جسے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس مہم کا مقصد ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کے خلاف عوام میں بیداری لانا اور مرکزی و ریاستی حکومت پر سوال اٹھانا ہے۔ راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کی قیادت میں یہ یاترا بہار کے مختلف اضلاع سے گزر رہی ہے اور عوامی رابطہ قائم کر رہی ہے۔

ووٹر ادھیکار یاترا کا آج ساتواں دن ہے اور فی الحال یہ کٹیہار سے گزر رہی ہے۔ دوپہر کے وقفہ کے دوران مہاگٹھ بندھن کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے قومی چیئرمین برائے اقلیتی شعبہ عمران پرتاپ گڑھی اور آر جے ڈی کے ایم ایل سی قاری شعیب نے خطاب کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بہار کا سیمانچل خطہ آج بھی شدید پسماندگی کا شکار ہے۔ ان کے مطابق پچھلے دس سالوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کو خصوصی پیکیج دینے کے وعدے کیے لیکن حقیقت میں ترقیاتی کام نظر نہیں آتے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے سوال اٹھایا، ’’نیتی آیوگ کے مطابق سیمانچل سب سے پسماندہ علاقہ ہے، آخر کیوں؟ کیا بہار کے لوگ کم محنت کرتے ہیں یا یہاں کے وسائل کم ہیں؟‘‘

انہوں نے کہا، ’’سیمانچل میں مکھانا، مچھلی اور مکئی پیدا کرنے والے کسانوں کی حالت خستہ ہے۔ یوریا، کھاد، پانی اور دیگر سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے کسان پریشان ہیں اور نوجوان روزگار کے لیے دوسری ریاستوں کو ہجرت کر رہے ہیں۔‘‘ عمران نے کہا کہ 2014 سے اب تک بڑے بڑے وعدے کیے گئے لیکن نہ تو صنعتیں لگیں اور نہ ہی تعلیمی اداروں کو وہ سہولت دی گئی جس کا دعویٰ کیا گیا تھا۔


انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سیمانچل میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ایک سینٹر کھولنے کے لیے 136 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی مگر اب تک صرف 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بہار کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے اور حکومت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

پریس کانفرنس میں ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کا معاملہ خاص طور پر اٹھایا گیا۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا، ’’ووٹ کاٹنے کا مطلب حق چھیننا ہے۔ جب آپ کا نام لسٹ سے نکل جائے گا تو آپ اپنی حکومت بنانے کا حق کھو دیں گے۔ یہ سب کچھ جان بوجھ کر مخصوص علاقوں میں کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ نے جھٹکا دیا ہے اور کہا ہے کہ 65 لاکھ نام کٹنے کے بعد ان کا مکمل ڈیٹا عوام کے سامنے لانا ہوگا۔ عمران نے اسے ’انصاف کا طمانچہ‘ قرار دیا اور کہا کہ اب بہار کے لوگ اپنے حقوق کے لیے خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

دریں اثنا، آر جے ڈی رہنما قاری شعیب نے کہا کہ بی جے پی اور جے ڈی یو کی حکومت نے بہار کو پسماندگی اور نفرت کی سیاست کے سوا کچھ نہیں دیا۔ قاری شعیب نے کہا، ’’پی ایم مودی ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرتے تھے، پندرہ لاکھ روپے ہر اکاؤنٹ میں آنے کی بات کرتے تھے۔ کیا یہ سب حقیقت بنی؟ اگر یہ وعدے جھوٹے تھے تو عوام کو دھوکہ دینا کس کا کام ہے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’تیجسوی یادو نے 17 ماہ کے دوران پانچ لاکھ سرکاری نوکریاں دیں اور چار لاکھ عارضی اساتذہ کو مستقل کیا۔ ہمارے لیڈروں نے وعدہ نہیں کیا، کام کر کے دکھایا۔‘‘ قاری شعیب نے بی جے پی اور نتیش کمار پر الزام لگایا کہ یہ لوگ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر بہار میں نفرت کی سیاست کر رہے ہیں تاکہ ووٹوں کا پولرائزیشن کیا جا سکے۔


’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کو عوامی سطح پر کافی پذیرائی مل رہی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔ عمران پرتاپ گڑھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کے لیے بیدار رہیں اور اگر کسی کا نام لسٹ سے کٹ جائے تو فوراً شکایت درج کرائیں۔

انہوں نے کہا، ’’بہار کا نوجوان اور کسان بدحال ہے اور حکومت کی ناکامیوں کا شکار ہے۔ ہم یہ لڑائی سچ کے لیے لڑ رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کے لیے لڑائی ہے اور ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘‘

پریس کانفرنس کے آخر میں عمران اور قاری شعیب دونوں نے مشترکہ طور پر کہا کہ بہار میں بدلاؤ ضروری ہے اور یہ بدلاؤ عوامی طاقت سے آئے گا۔ ان کے مطابق 2025 کے انتخابات میں عوام بی جے پی اور جے ڈی یو کو ان کے وعدہ خلافیوں اور ووٹ چوری کے لیے سزا دیں گے۔

مہاگٹھ بندھن نے واضح کیا ہے کہ وہ صرف انتخابی سیاست نہیں بلکہ عوامی مسائل پر مسلسل آواز اٹھاتا رہے گا۔ ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے ذریعے حکومت اور انتخابی اداروں پر دباؤ بنایا جا رہا ہے کہ وہ شفافیت اور جمہوریت کے اصولوں پر قائم رہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔