وِویک تیواری قتل معاملہ میں یوگی کی پولس نہیں پیش کر سکی ثبوت، ملزم کو مل گئی ضمانت

الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے ایپل کمپنی کے افسر وویک تیواری قتل معاملہ میں ملزم کانسٹیبل سندیپ کمار کو ضمانت دے دی۔ عدالت نے سندیپ کو ہدایت دی کہ وہ ضمانت پر ملی چھوٹ کا غلط استعمال نہ کرے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

یوگی حکومت کی پولس وویک تیواری قتل معاملہ میں ضروری ثبوت عدالت کے سامنے پیش کرنے میں ناکام ثابت ہوئی۔ ثبوتوں کی عدم دستیابی میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اس قتل معاملہ میں اہم ملزم کانسٹیبل سندیپ کمار کو منگل کے روز ضمانت دے دی۔حالانکہ اس دوران عدالت نے سندیپ سے کہا کہ وہ ضمانت پر ملی چھوٹ کا غلط استعمال نہ کرے۔

عرضی دہندہ سندیپ نے گزارش کی تھی کہ وہ بے قصور ہے اور پولس کے فرد جرم میں شروع میں قتل کے ملزم کی شکل میں اس کا نام نہیں تھا۔ غور طلب ہے کہ ایپل کے افسر وویک تیواری کو گزشتہ سال 29 ستمبر کو کانسٹیبل پرشانت چودھری نے گومتی نگر ایکسٹینشن میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ پولس اہلکار کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ واقعہ کے بعد دو کانسٹیبل پرشانت چودھری اور سندیپ کمار کو گرفتار کیا گیا تھا۔

جس وقت دو پولس اہلکاروں نے وویک کا گولی مار کر قتل کیا وہ کار میں اپنے دفتر کی اسسٹنٹ کے ساتھ موجود تھا۔ وویک قتل معاملہ میں ملزم یو پی پولس کے سپاہی سندیپ کمار کو ضمانت پر آزاد کرنے کا حکم جسٹس دنیش کمار سنگھ نے دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Apr 2019, 1:09 PM