پنجاب: پٹیالہ میں شیو سینا اور خالصتان حامیوں کے درمیان پرتشدد تصادم، ہریش سنگلا گرفتار، کرفیو نافذ
پٹیالہ میں کالی ماتا مندر کے باہر ہریش سنگلا کی قیادت والی شیو سینا کے ارکان اور خالصتان حامیوں کے درمیان تصادم ہوا، جسے روکنے کی کوشش میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی، مشقت کے بعد حالات پر قابو پایا گیا

پٹیالہ: پنجاب کے پٹیالہ شہر میں کالی ماتا مندر کے باہر ہریش سنگلا کی قیادت میں شیو سینا کے ارکان اور خالصتان حامیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ تصادم کو روکنے کی کوشش میں پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی اور کافی کوشش کے بعد حالات پر قابو پایا گیا۔ پولیس کے مطابق، شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا، جبکہ ہریش سنگلا کو گرفتار کر لیا گیا۔ پٹیالہ رینج کے انسپکٹر جنرل آف پولیس راکیش اگروال نے میڈیا کو بتایا کہ حالات قابو میں ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشیدگی اس افواہ کے بعد شروع ہوئی کہ کچھ مظاہرین پر حملہ کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ شیو سینا کے خالصتان 'مردآباد مارچ' کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ’دکھ نِوارن صاحب گوردوارہ‘ کے سامنے جمع ہونے والے نہنگوں نے خالصتان کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے مندر کی طرف مارچ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ مندر کی طرف جانے والے نہنگوں کو روکنے کی کوشش کے دوران ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔
وزیر اعلی بھگونت مان نے جھڑپوں کے واقعہ کو انتہائی قابل مذمت اور انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے سخت الفاظ میں لوگوں سے طویل روایتی محبت، امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ ہر قیمت پر امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
مان نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بحران کے وقت میں تحمل سے کام لیں اور پولیس اور سول حکام کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ریاست میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مان نے ٹویٹ کیا، ’’پٹیالہ میں تصادم کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میں نے ڈی جی پی سے بات کی، علاقے میں امن بحال ہو گیا ہے۔ ہم حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پنجاب کی ہم آہنگی انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور کسی کو بھی ریاست میں خلل پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘
اپنی حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بھگونت مان نے کہا، ’’پرامن ماحول کو خراب کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ ہم سب اخلاقی طور پر پنجاب کو ملک کی سب سے پرامن، ہم آہنگی کی حامل اور خوشحال ریاست بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘ احتیاطی تدابیر کے طور پر ہفتہ کی صبح تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں، شیو سینا کے کارگزار صدر سنگلا نے آریہ سماج چوک سے کالی دیوی مندر تک خالصتان مردہ آباد مارچ کی قیادت کی۔ وہ خالصتان کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ سنگلا نے کہا، ’’شیو سینا پنجاب یا ہندوستان میں کہیں بھی خالصتان بننے کی اجازت نہیں دے گی۔ کالعدم سکھس فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنو نے خالصتان کے یوم تاسیس کے موقع پر 29 اپریل کو منانے کا مطالبہ کیا تھا۔‘‘
تصادم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے عام آدمی پارٹی حکومت کو مشورہ دیا کہ ایک حساس سرحدی ریاست میں امن اور ہم آہنگی سب سے اہم ہے۔ پنجاب تجربہ کرنے کی جگہ نہیں ہے۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا، ’’میں پٹیالہ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال پر فکر مند ہوں۔ پٹیالہ کے لوگ امن پسند ہیں اور میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مشتعل نہ ہوں۔ امید ہے کہ پنجاب پولیس سخت کارروائی کرے گی اور امن و امان کو یقینی بنائے گی۔‘‘ بی جے پی لیڈر ہرجیت سنگھ گریوال نے کہا کہ دونوں گروپوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






