مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کے لیے ووٹنگ، کئی مقامات پر تشدد، 4 افراد ہلاک، بیلٹ پیپر لوٹ لیے گئے

مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کے لیے صبح 7 بجے سے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے دوران کئی مقامات پر تشدد ہوا ہے۔ تشدد میں اب تک 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کے لیے صبح 7 بجے سے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے دوران کئی مقامات پر تشدد ہوا ہے۔ تشدد میں اب تک 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مرشد آباد میں 3 لوگوں کی موت ہوئی ہے وہیں کوچ بہار میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔

نارتھ 24 پرگنہ کے پولنگ مرکز پر شرپسندوں کی جانب سے بیلٹ پیپرز اور بیلٹ بکس چھین لینے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق نامعلوم شرپسندوں نے مبینہ طور پر بوتھ 6/130، بارویتا پرائمری اسکول میں توڑ پھوڑ کی ہے۔ دریں اثنا، مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے پولنگ بوتھ کا دورہ کیا اور ووٹروں اور امیدواروں سے بات چیت کی۔


حکمراں ٹی ایم سی نے ٹوئٹ کیا ’’ہماری پارٹی کے تین کارکنان ریجی نگر، طوفان گنج اور کھارگرام میں مارے گئے ہیں اور ڈومکول میں دو لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی بنگال بی جے پی، مغربی بنگال سی پی آئی (ایم) اور مغربی بنگال کانگریس مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ تو، جب مرکزی افواج کی سب سے زیادہ ضرورت ہے تو وہ کہاں ہیں؟‘‘

خیال رہے کہ پورے بنگال میں سینٹرل فورسز کی 485 کمپنیاں تعینات ہیں۔ ان کمپنیوں کے 65000 جوانوں کو تشدد کو روکنے کے لیے جگہ جگہ تعینات کیا گیا ہے۔ انتخابات سے ایک دن قبل بھی مغربی بنگال پولیس نے مختلف مقامات پر تلاشی مہم چلائی تھی۔ مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے دن سے کم از کم 21 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔