اتراکھنڈ: نیچے طغیانی کرتی ندی، اوپر مخدوش ٹرالی، رسّیوں پر جھولتی نظر آ رہی زندگی!

ٹرالی کی رسی کمزور ہونے کے سبب سرپرست اپنے بچوں کو خوف کے سبب اسکول ہی نہیں بھیج رہے ہیں، سرپرست خوفزدہ ہیں کہ کہیں کوئی حادثہ نہ ہو جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کے اتر کاشی ضلع ہیڈکوارٹر سے محض 3 کلومیٹر کی دوری پر واقع سیونا کے دیہی لوگوں کو آج بھی رسّی ٹرالیوں کے جھنجھٹ سے آزادی نہیں مل پائی ہے۔ لگاتار ٹرالیوں سے حادثے ہوتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ بے خبر بنا ہوا ہے۔ اس گاؤں کے لیے حکومت اور حکومت و انتظامیہ ٹرالیوں کی جگہ کوئی مستقل حل نہیں نکال پایا ہے۔ اس سے مقامی لوگوں کو طغیانی کرتی ہوئی ندیوں کو پار کرنے کے لیے جان جوکھم میں ڈالنی پڑ رہی ہے۔

دیہی عوام کچی پلیا اور ٹرالیوں کے ذریعہ بھاگیرتھی ندی کو پار کر رہے ہیں۔ دراصل اتر کاشی ضلع ہیڈکوارٹر سے 3 کلومیٹر کی دوری پر سیونا گاؤں ہے، جہاں آج بھی دیہی عوام مخدوش ٹرالی سے آمد و رفت کرنے کو مجبور ہیں۔ یہاں پیدل راستہ بھاگیرتھی ندی کے کنارے ہونے سے بے حال ہو گیا۔ اس وجہ سے لوگ 2021 سے اس مخدوش ٹرالی سے آمد و رفت کر رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ برسات کے دنوں میں ہوتا ہے، جب گنگا بھاگیرتھی کی آبی سطح کافی بڑھ جاتی ہے۔ سب سے زیادہ دقت اسکولی بچوں کو ہوتی ہے۔ مقامی لوگ اور اسکولی بچے ٹرالی کی رسی کو کھینچ کر دوسرے کنارے تک پہنچاتے ہیں۔


ٹرالی کی رسّی کمزور ہونے کے سبب سرپرست اپنے بچوں کو خوف کے سبب اسکول ہی نہیں بھیج رہے ہیں، کیونکہ سرپرست ڈرتے ہیں کہ کہیں کوئی حادثہ نہ ہو جائے۔ اس ٹرالی سے آمد و رفت خطرے سے خالی نہیں ہے۔ ٹرالی کی رسّی کافی کمزور ہو چکی ہے۔ جہاں پر ٹرالی لگائی گئی ہے، وہاں پر زمین بھی دھنس گئی ہے۔ اب مقامی لوگ ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ یہاں پر الیکٹرانک ٹرالی لگائی جائے۔ حیرت یہ ہے کہ مقامی لوگوں کی پریشانیوں کے باوجود نہ تو عوامی نمائندے سنجیدہ ہیں اور نہ ہی افسران۔ اگر مخدوش ٹرالی میں کوئی بڑا حادثہ ہو گیا تو کون ذمہ دار ہوگا، یہ کہنا مشکل ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس مسئلہ پر علاقے کے عوامی نمائندے اور افسران کو مطلع کروا چکے ہیں، لیکن مسئلہ جوں کا توں بنا ہوا ہے۔

اس تعلق سے خواتین کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ دقتیں تب ہوتی ہیں جب اسکول کے چھوٹے چھوٹے بچے ندی پار کرنا چاہتے ہیں، یا جب گاؤں میں کسی شخص کی طبیعت خراب ہوتی ہے، یا پھر کسی حاملہ خاتون کو اسپتال لے جانا ہوتا ہے۔ مقامی لوگوں نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کر 15 دن کے اندر الیکٹرانک ٹرالی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بارے میں ضلع مجسٹریٹ ابھشیک روہیلا نے بتایا کہ سیونا میں ٹرالی کی رسیوں کے خراب ہونے کی جانکاری ملی ہے۔ اس معاملے میں محکمہ تعمیرات عامہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ جلد ہی وہاں پر ٹرالی کی مرمت کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔