یوگی کے وزیر ستیش شرما کا شیولنگ کے قریب ہاتھ دھونے کا ویڈیو وائرل

وزیر ستیش شرما کا جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے وہ 27 اگست کا بتایا جا رہا ہے، اس ویڈیو میں وزیر شیولنگ کے پاس ہاتھ دھوتے نظر آ رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

یوپی حکومت کے وزیر مملکت ستیش شرما کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ تنازع میں آ گئے ہیں۔ اس ویڈیو میں وزیر شیولنگ کے پاس ہاتھ دھوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور ضلع انچارج وزیر جتن پرساد بھی قریب ہی موجود ہیں۔ اس ویڈیو کو لے کر لوگوں میں شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے بھی اس پر سوال اٹھائے ہیں۔

قومی آواز اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا لیکن یہ ویڈیو کچھ دن پہلے کا بتایا جاتا ہے جب وزیر ستیش شرما اور جتن پرساد رام نگر تحصیل کے ہیتما پور گاؤں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے گئے تھے۔ اس دوران انہوں نے سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا اور پشتوں اور امدادی کاموں کا بھی معائنہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا۔ اس کے بعد وہ یہاں کے افسانوی لودھیشور مہادیو مندر پہنچے جہاں انہوں نے پوجا کی۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔


وزیر ستیش شرما کا جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے وہ 27 اگست کا بتایا جا رہا ہے، اس ویڈیو میں وزیر شیولنگ کے پاس ہاتھ دھوتے نظر آ رہے ہیں۔ وزیر جتن پرساد بھی ان کے ساتھ ہی کھڑے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ستیش شرما اپنے ہاتھ سے پجاری کو اشارہ کرتے ہیں، جس کے بعد مندر کا پجاری انہیں پانی سے بھرا ہوا برتن دیتا ہے اور پھر وزیر شیولنگ کے پاس ہاتھ دھونے لگتے ہیں۔

یوپی کے وزیر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کانگریس نے اس پر سوال اٹھائے ہیں۔ یوپی کانگریس پارٹی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا، 'اتر پردیش حکومت کے وزیر ستیش شرما شیوالیا میں شیو لنگ کے پاس ہاتھ دھو رہے ہیں۔ ایک اور وزیر جتن پرساد قریب ہی کھڑے ہیں اور قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ مذہب کے نام پر، دیوی دیوتاؤں کے نام پر سیاست کرنے والے اور تخت پر بیٹھنے والے ان لوگوں کو شیولنگ کے پاس ہاتھ دھونے کی عقل بھی نہیں ہے۔ ان لوگوں کے لیے ہمارا عقیدہ ، ہمارے دیوی دیویاں صرف سیاسی مقاصد کے حصول کا ذریعہ ہیں۔ اس سے آگے انہیں نہ خدا پر یقین ہے اور نہ ہی عوام کے ایمان پر۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔