نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ ایمس میں داخل، وزیر اعظم مودی نے خیریت دریافت کی

وزیر اعظم نریندر مودی نے اسپتال جا کر نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کی خیریت دریافت کی، جبکہ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا بھی ایمس پہنچے۔ ڈاکٹروں کے مطابق نائب صدر کی حالت مستحکم ہے

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ، تصویر یو این آئی
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہندوستان کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کو سینے میں درد اور بے چینی کی شکایت کے بعد دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں داخل کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت مستحکم ہے اور وہ کرٹیکل کیئر یونٹ (سی سی یو) میں زیر نگرانی ہیں۔

ذرائع کے مطابق 73 سالہ نائب صدر کو اتوار کی صبح تقریباً 2 بجے ایمس لے جایا گیا، جہاں کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔ ایمس کے سینئر ڈاکٹر راجیو نارنگ کی قیادت میں ماہرین کی ایک ٹیم ان کے علاج کی نگرانی کر رہی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ابتدائی جانچ کے بعد نائب صدر کی حالت مستحکم پائی گئی ہے، تاہم ان کی مکمل صحتیابی کے لیے مزید نگرانی کی ضرورت ہوگی۔


وزیر اعظم نریندر مودی نے ایمس جا کر نائب صدر کی خیریت دریافت کی اور ڈاکٹروں سے ان کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ وزیر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا، ’’ایمس جا کر نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ جی کے صحت کے بارے میں معلومات لی۔ میں ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

نائب صدر کی طبیعت ناساز ہونے کی اطلاع ملتے ہی مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جے پی نڈا بھی ایمس پہنچے اور ڈاکٹروں سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق نائب صدر کو سینے میں تکلیف محسوس ہونے کے بعد فوری طور پر اسپتال لے جانے کا فیصلہ کیا گیا، تاکہ کسی بھی ممکنہ پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے 2022 میں عہدہ سنبھالا تھا اور وہ اپنے سیاسی کیریئر میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ وہ راجستھان سے تعلق رکھتے ہیں اور وکالت کے شعبے سے سیاست میں قدم رکھا تھا۔ بطور نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین، انہوں نے مختلف مواقع پر اپنی قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایمس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نائب صدر کو مزید کچھ دنوں تک اسپتال میں رکھا جا سکتا ہے، تاکہ ان کی مکمل صحتیابی یقینی بنائی جا سکے۔ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ ان کا تفصیلی معائنہ اور ضروری ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد ہی انہیں اسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔