نائب صدر کا انتخاب: جیل میں بند 2 اراکین پارلیمنٹ بھی ڈالیں گے ووٹ، پوسٹل بیلیٹ سے ہوگا حق رائے دہی کا استعمال
ہندوستان کے نائب صدر عہدہ کے لیے ہونے والے انتخاب میں لوک سبھا کے کم از کم 2 اراکین پوسٹل بیلیٹ کے ذریعہ اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ یہ انتخاب 9 ستمبر کو ہونا ہے اور اس کے لیے سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔
ہندوستان کے نائب صدر کا انتخاب ستمبر ماہ میں ہونا ہے۔ اس انتخاب میں لوک سبھا کے کم از کم 2 اراکین ایسے ہیں جو ڈاک بیلیٹ پیپر یعنی پوسٹل بیلیٹ کے ذریعہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ سابق نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے گزشتہ ماہ اچانک استعفیٰ دے دیا تھا، جس کی وجہ سے یہ عہدہ خالی ہو گیا تھا۔ اس عہدہ پر انتخاب کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کے ذریعہ جو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، اس کے مطابق ووٹنگ کا عمل 9 ستمبر کو انجام دیا جائے گا۔
اصول و ضوابط کے مطابق صرف وہ اراکین پارلیمنٹ جو احتیاطی حراست (پریونٹیو ڈٹینشن) میں ہیں، وہی پوسٹل بیلیٹ سے ووٹ دے سکتے ہیں۔ جو 2 اراکین لوک سبھا اِس وقت پوسٹل بیلیٹ سے ووٹ دینے کے اہل ہیں، ان کے نام شیخ عبدالرشید (بارہمولہ) اور امرت پال سنگھ (کھڈور صاحب) ہیں۔ شیخ عبدالرشید دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ امرتپال این ایس اے کے تحت آسام کے ڈبروگڑھ جیل میں بند ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق الیکشن کمیشن کو حکومت متعلقہ معاملے میں نام، حراست والی جگہ اور دیگر ضروری جانکاری بھیجے گی، جس کے بعد الیکشنکمیشن پوسٹل بیلیٹ بھیجے گا۔ دیگر اراکین پارلیمنٹ 9 ستمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں بنے پولنگ مرکز پر ووٹ دینے پہنچیں گے۔ نائب صدر عہدہ کے لیے ہونے والے انتخاب میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سبھی اراکین (نامزد اراکین سمیت) ووٹ دیتے ہیں۔ اس مرتبہ 781 اراکین ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، جن میں سے این ڈی اے کو کم از کم 422 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ ظاہر ہے یہ نمبر این ڈی اے امیدوار کو فتحیاب بنانے کے لیے کافی ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس انتخاب میں پارٹی وہپ نافذ نہیں ہوتا اور ووٹنگ خفیہ بیلیٹ پیپر سے ہوتا ہے۔ یعنی اراکین پارلیمنٹ کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے ایک طرح سے آزاد ہیں۔ توجہ طلب یہ بھی ہے کہ ابھی تک نہ تو این ڈی اے نے اس عہدہ کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کیا ہے، نہ ہی اپوزیشن اتحاد کی طرف سے امیدوار کا اعلان ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔