ممتا بنرجی کے گوتر پر بی جے پی اور ٹی ایم سی کے لیڈروں کے درمیان زبانی جنگ تیز

ممتا بنرجی کے ذریعہ اپنا گوتر بیان کیے جانے کے بعد مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ ممتا بنرجی کا تعلق روہنگیائی مسلمانوں سے ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کلکتہ: مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران ممتا بنرجی کے ذریعہ ’’گوتر‘‘ بیان کرنے کے بعد بی جے پی اور ترنمو ل کانگریس کے درمیان لفظی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ ممتا بنرجی کے ذریعہ اپنا گوتر بیان کیے جانے کے بعد مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ ممتا بنرجی کا تعلق روہنگیائی مسلمانوں سے ہے۔ خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے نندی گرام میں انتخابی مہم کے دوران کہا کہ وہ مندر میں گئیں تو پجاری نے پوچھا کہ آپ کا گوتر کیا ہے؟ میں نے کہا کہ ماں ماٹی اور مانش ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں شنڈیلا ہوں۔ خیال رہے کہ ’’شنڈیلا‘‘ برہمنوں کا اعلیٰ طبقہ ہوتا ہے۔

بی جے پی کے سینئر رہنما اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ جو فرقہ وارانہ تقاریر کے لئے بدنام ہیں، نے جواب دیا کہ وزیر اعلی مایوسی میں اپنے گوتر کا اعلان کر رہی ہیں۔ مجھے یہ کہنے کی کبھی ضرورت نہیں ہے، نہ ہی میں اسے لکھتا ہوں۔ لیکن وہ الیکشن ہارنے کے خوف سے یہ کہتی ہیں۔ ممتا بنرجی، براہ کرم مجھے بتائیں کہ کیا روہنگیا اور درانداز بھی شندیلا گوتر سے ہیں۔


اس تبصرے پرترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہووا موئترا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈران کا تعلق چوٹیا والا کلان سے ہے۔ موئترا کے اس تبصرے کے بعد بی جے پی لیڈران میدان میں آگئے۔ گری راج سنگھ نے کہا کہ چوٹیا (پونی ٹیل) ہندوستان کی سناتن تہذیب اور ثقافت کا لازمی جز رہا ہے اور اس کی خاطر سناتن کے ساتھ بدسلوکی کرنا مناسب نہیں ہے۔ اس بدسلوکی کا عوام جواب مانگیں گے۔

خیا ل رہے کہ انتخابی مہم جیسے جیسے شباب پر پہنچ رہی ہے پولرائزیشن تیز ہوتی جا رہی ہے۔ اس سے قبل شوبھندو ادھیکاری نے بھی نندی گرام میں ہندو مسلم کرکے ووٹروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیگم جیت گئیں اور تیسری مرتبہ اقتدار میں آئیں تو بنگال منی پاکستان بن جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔