وسندھرا حکومت سے ناراض کسانوں کا اسمبلی کی جانب کوچ، 80 گرفتار

اپنے مطالبات کو لے کر لگاتار احتجاج کر رہے کسانوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت انہیں سنجیدگی سے نہیں لیتی تو تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان کی وسندھرا راجے کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی وعدہ خلافیوں سے عاجز آ چکے کسانوں کا صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو چکا ہے۔ حکومت کے خلاف بگل پھونکتے ہوئے ہزاروں کسان راجستھان اسمبلی کو گھیرنے کے ارادے سے کوچ کر چکے ہیں ۔ سخت احتجاج کے پیش نظر راجستھان پولس دو روز قبل ہی کسان مہاسبھا کے قومی صدر سمیت پیما رام اور 80 سے زائد کسان رہنماؤں کو 28 فروری تک جیل میں ڈال چکی ہے۔

اکھیل بھارتیہ کسان سبھا نے 21 فروری کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ تحریک اپنے مطالبات منوانے کا جمہوری ہتھیار ہے لیکن حکومت اسے کچلنے کے لئے استحصال کی حکمت عملی اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبے کے کسانوں کے گھروں پر چھاپے ماری کر کے انہیں دھمکایا جا رہا ہے۔

انہوں نے وسندھرا حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کا رخ مثبت نہیں ہوا تو تحریک مزید تیز ہو سکتی ہے۔ سماجوادی پارٹی اور ناگرک منچ نے بھی کسان تحریک کو حمایت دی ہے۔

کسانوں کی گرفتاری کی کانگریس نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر سچن پائلٹ نے کہا کہ حکومت نے کسانوں سے وعدہ خلافی کی ہے۔ جمہوریت میں ہر شہری کو اپنے مطالبات پیش کرنے اور احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن حکومت ہر حال میں تحریک کو کچلنے پر آمادہ ہے۔

کانگریس کے رہنما اشوک گہلوت نے بھی کسانوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کسانوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔