ونتارا کا سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم، ایس آئی ٹی تحقیقات میں مکمل تعاون کا اعلان
ونتارا نے سپریم کورٹ کے حکم پر جانوروں کے مبینہ غیرقانونی حصول کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی ایس آئی ٹی کو مکمل تعاون دینے کا اعلان کیا ہے

جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان کے لیے بحالی مراکز کے قیام کے حوالے سے سرگرم ریلائنس فاؤنڈیشن کے جام نگر واقع بحالی مرکز ’ونتارا‘ نے سپریم کورٹ کے حالیہ حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ اس مرکز پر الزام ہے کہ اس نے بھارت اور بیرونِ ملک سے جانوروں کے حصول اور بعض قوانین کی تعمیل نہ کرنے کے معاملے میں بے ضابطگیاں کی ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس پنکج متل اور جسٹس پی بی ورالے پر مشتمل بنچ نے ونتارا کے خلاف مختلف شکایات اور میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر جانچ کے لیے چار رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، جس کی سربراہی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس جے چیلمیشور کریں گے۔
عدالت میں دائر دو مفاد عامہ کی عرضیوں میں الزام لگایا گیا تھا کہ ونتارا نے قوانین کی پاسداری نہیں کی اور خاص طور پر ہاتھیوں سمیت کئی جانوروں کو غیر قانونی طور پر حاصل کیا۔ ان عرضیوں میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ونتارا کے پاس موجود کچھ جانوروں کو بیرونِ ملک سے لایا گیا اور متعلقہ منظوری کے بغیر ان کا حصول عمل میں آیا۔
شکایت کنندگان میں بعض غیر سرکاری تنظیمیں اور وائلڈ لائف سے وابستہ ادارے شامل ہیں۔ تاہم سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں واضح کیا ہے کہ ایس آئی ٹی کی تشکیل کا یہ مطلب نہیں کہ عدالت نے الزامات کو درست مان لیا ہے یا ونتارا کی ساکھ پر کوئی سوال اٹھایا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ قدم محض شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
ونتارا نے ایک بیان میں کہا، ’’ہم معزز سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اسے انتہائی احترام سے قبول کرتے ہیں۔ ونتارا ہمیشہ شفافیت، ہمدردی اور قانون کی مکمل پاسداری کے لیے پرعزم رہا ہے۔ ہمارا مشن جانوروں کے بچاؤ، بحالی اور دیکھ بھال پر مرکوز ہے اور ہم اپنے تمام کاموں میں جانوروں کی فلاح کو ترجیح دیتے ہیں۔‘‘
مزید کہا گیا، ’’ہم خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور ایمانداری کے ساتھ اپنا کام جاری رکھیں گے۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ اس پورے عمل کو بغیر کسی قیاس آرائی اور افواہوں کے آگے بڑھایا جائے تاکہ ان جانوروں کے بہترین مفاد کو یقینی بنایا جا سکے جن کی خدمت ہم کرتے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ونتارا، ریلائنس فاؤنڈیشن کا قائم کردہ ایک بڑا مرکز ہے جو مختلف جانوروں کی بحالی اور دیکھ بھال کے لیے کام کرتا ہے۔ اس پر حالیہ مہینوں میں میڈیا اور سماجی پلیٹ فارمز پر کئی سوالات اٹھائے گئے تھے، جن میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے بعض قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اب چار رکنی ایس آئی ٹی ان تمام الزامات کی جانچ کرے گی اور عدالت کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ عدالت نے اپنے حکم میں زور دیا کہ یہ تحقیقات آزادانہ اور غیر جانب دار طریقے سے ہوں اور اس سے کسی بھی فریق کے مفاد کو بلاوجہ نقصان نہ پہنچے۔