اترا کھنڈ ہائی کورٹ برہم ،بھرتی کے عمل معاملے میں سیکریٹری تعلیم کو طلب کیا

پرائمری اساتذہ کے عہدوں کے لئے ہونے والے بھرتی کے عمل سے محروم امیدواروں کے معاملے میں خیرسگالی پر مبنی رویہ اختیار نہ کئے جانے پر سکریٹری تعلیم کو طلب کیا ہے۔

علامتی تصویر آئی اے این ایس
علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے کوروناوبا کے سبب ریاست میں پرائمری اساتذہ کے عہدوں کے لئے ہونے والے بھرتی عمل سے محروم امیدواروں کے معاملے میں خیرسگالی پر مبنی رویہ اختیار نہ کئے جانے کے معاملے میں ریاست کے سکریٹری تعلیم میناکشی سندرم کو آئندہ پانچ اپریل کو عدالت میں ذاتی طور سے طلب کیا ہے۔

چیف جسٹس آر ایس چوہان اور جج آلوک ورما کی بنچ میں پوڑی گڑھوال کے رہائشی سماجی کارکن انوپنت کی جانب سے عوامی مفاد کی عرضی پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے پرائمری اساتذہ کی 2248 آسامیوں کو پرکرنے کے لئے ریاست کے دس اضلاع میں دسمبر 2020 اورجنوری 2021 میں بھرتی کا عمل شروع کیا گیا۔ ساتھ ہی ضروری اہلیت کے طور پر سنٹرل ٹیچر اہلیت ٹیسٹ (سی ٹی ای ٹی) کی سند کے لئے بھی دسمبر 2020 اورجنوری 2021 تک کی کٹ آف ڈیٹ مقررکردی۔ یعنی جس امیدوارکے پاس اس تاریخ تک کاسی ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ ہوگا وہیں امتحان میں شرکت کرسکے گا۔


درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ کورونا وبا کے سبب جولائی 2020 میں ہونے والاسی ٹی ای ٹی کا امتحان وقت مقررہ پر نہیں ہوپایا۔ یہ امتحان رواں سال جنوری میں منعقد کیا گیا اور نتائج کا اعلان فروری 2021 میں کیا گیا ، جس کے نتیجے میں امیداور پرائمری اساتذہ کے لئے ہونے والے امتحان کے عمل میں درخواست کرنے سے محروم رہ گئے۔ اس معاملے میں عدالت نے حکومت سے گزشتہ سماعت کو ہمدردانہ غور کرنےاور جواب پیش کرنے کو کہا تھا۔ آج حکومت کی جانب سےعدالت کو بتایا گیا کہ وہ امتحان میں کسی طرح کی نرمی دینے کے حق میں نہیں ہے۔

درخواست گزار کے وکیل ابھیجئے نیگی نے بتایا کہ معاملے کو سننے کے بعد عدالت نے ریاست کے سکریٹری تعلیم کو آئندہ پانچ اپریل کوعدالت میں ذاتی طور سے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 15 مارچ کو ہائی کورٹ کی پہل پر ہی حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ٹیچر ایل ٹی گریڈ کے عہدوں کے لئے ہونے والے امتحانات میں نرمی دیتے ہوئے سیکڑوں نوجوانوں کو بھرتی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔