علی گڑھ میں گئوركشكوں کی غنڈا گردی، گایوں کو گئوشالا لے جارہی ٹیم پر کیا حملہ

علی گڑھ کے ایس ایس پی نے بتایا کہ انتظامیہ کی ایک ٹیم کچھ گایوں کو گئوشالا لے کر جا رہی تھی، اسی دوران کسی نے واٹس اپ پر افواہ پھیلا دی کہ ان گایوں کو بوچڑكھانے لے جایا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں گئوركشكو کے حوصلہ اس قدر بلند ہیں کہ وہ اب انتظامیہ کو بھی نہیں بخش رہے ہیں، اس کی ایک تازہ مثال علی گڑھ میں دیکھنے کو ملی ہے، یہاں گئوركشكوں نے انتظامیہ پر گئوركشا کے نام پر حملہ کردیا، یہاں کے ایس ایس پی کے مطابق انتظامیہ کی ایک ٹیم کچھ گایوں کو گئوشالا لے کر جا رہی تھی، اسی دوران کسی نے واٹس اپ پر یہ افواہ پھیلا دی کہ گایوں کو بوچڑكھانے ( زبح کے لئے) لے جایا جا رہا ہے، اس خبر کت پھیلتے ہی لوگ جمع ہوگئے اور انتظامیہ کی ٹیم پر حملہ کر دیا، انتظامیہ کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ شروع کردی، ایس ایس پی نے بتایا کہ اس معاملے میں دو کیس درج کئے گئے ہیں، ساتھ ہی 4 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

انتظامیہ پر حملے سے جڑا یہ پورا معاملہ علی گڑھ کے گورائی علاقے کا ہے، گورائی کے ایک سرکاری اسکول میں علاقے کے لوگوں نے قریب 800 گایوں کو بند کر کے رکھا تھا، یہاں کے کسانوں کا الزام ہے کہ یہ گائیں ان کی فصلیں برباد کر رہی تھیں، کسانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان گایوں کو رکھنے کے لئے حکومت سے گئوشالا بنانے کی مانگ کی گئی تھی، لیکن ان کی مانگ ابھی تک پوری نہیں کی گئی ہے، اس لئے ان گایوں کو سرکاری اسکول میں بند کرنا پڑا تاکہ ان سے برباد ہورہی فصلوں کو بچایا جا سکے۔

علاقے کے لوگوں میں بڑھتے غصے کو دیکھ کر انتظامیہ حرکت میں آگئی، بتايا جا رہا ہے کہ گورائی کے سرکاری اسکول میں بند کی گئیں گایوں کو گئوشالا میں لے جانے کے لئے انتظامیہ کی ٹیم یہاں پہنچی تھی اور اسی ٹیم پر علاقے کے کچھ شرپسندوں نے حملہ کر دیا۔ وہیں یہاں کے ڈی ایم نے بھی یہ بات تسلیم کی ہے کہ گاؤں والوں نے گایوں کو لے کر شکایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی ایم کو گاؤں والوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

صرف علی گڑھ میں ہی کسان گایوں سے پریشان نہیں ہیں، بلکہ ریاست کے دوسرے ضلعوں میں بھی کھلی گھوم رہی گایوں سے لوگ پریشان ہیں، میرٹھ، بلیا، گورکھپور، فتح پور، وارانسی اور بندہ سمیت کئی اضلاع کے سینکڑوں کسان رات بھر جاگ جاگ کر اپنی فصلوں کی نگرانی کر رہے ہیں، تاکہ آوارہ گھوم رہی گایوں و دیگر جانوروں سے فصلوں کو بچایا جا سکے، کسان لگاتار انتظامیہ سے شکایت کر رہے ہیں، لیکن ان کی کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔

ادھر ریاست کی یوگی حکومت کو بھی اس بتا کا اندازہ ہے کہ ریاست کے کسان آوارہ گھوم رہی گایوں سے بے حد پریشان ہیں، یہی وجہ ہے کہ حکومت نے ریاست کے مختلف حصوں میں گئوشالا بنوانے کے لئے کارپوریشن کو 160 کروڑ روپے جاری کیے ہیں، سوال یہ ہے کہ جب حکومت کو اس بات کی جانکاری تھی کہ کسان پریشان ہیں تو گئوشالاؤں کو بنوانے اور اس کے لئے پیسے جاری کرنے میں اتنی تاخیر کیوں کی گئی۔ اگر وقت پر گئوشالا بنوادی گئی ہوتیں تو کسان اس قدر پریشان نہ ہوتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Dec 2018, 11:10 AM