اترکاشی ٹنل حادثہ: سرنگ میں پھنسے 40 مزدوروں کو آج باہر نکالے جانے کی امید، کھدائی کا کام جاری

پھنسے ہوئے لوگوں کے حوصلے کو بڑھانے اور پریشان حال اہل خانہ کی تسکین کے لیے اترکاشی پولیس کے سرکل آفیسر پرشانت کمار نے پائپ کے ذریعے بات کرنے کا انتظام کیا

<div class="paragraphs"><p>یو این آئی</p></div>

یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ کے اترکاشی میں یمونوتری قومی شاہراہ پر زیر تعمیر سلکیارا-بڑکوٹ سرنگ میں اتوار سے 40 مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ٹنل کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا تھا۔ اس دوران سرنگ میں کام کرنے والے یہ مزدور پھنس گئے۔ راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ ریسکیو آپریشن میں مصروف ٹیکنیکل ٹیم کے مطابق مزدوروں کو آج نکالا جا سکتا ہے۔

پیر کی رات ہریدوار سے 900 ایم ایم لوہے کے پائپ موقع پر پہنچ گئے اور ڈرلنگ کے لیے دہرادون سے آگر مشین بھی منگل تک پہنچ گئی۔ پلیٹ فارم تیار ہو چکا ہے اور منگل کی شام تک مشین کو استعمال کرنے کے لیے تیار کر لیا گیا تھا۔

پولیس نے کارکنوں کو پریشان حال خاندان کے افراد سے پائپ کے ذریعے بات کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ پھنسے ہوئے لوگوں کے حوصلے کو بڑھانے کے لیے، اترکاشی پولیس کے سی او پرشانت کمار نے ان میں سے کچھ کے لیے پائپ کے ذریعے اہل خانہ سے بات کرنے کا انتظام کیا۔


کوٹ دوار کے رہائشی گمبھیر سنگھ نیگی، جو پھنسے ہوئے لوگوں میں شامل ہیں، نے اپنے بیٹے سے بات کی، جس نے ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں بچانے کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ اترکاشی پولیس کنٹرول روم دوسروں کے اہل خانہ کو صورتحال سے آگاہ کر رہا ہے، جبکہ پھنسے ہوئے لوگوں کو کھانا، پانی اور آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔

دریں اثنا، ایس ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ مانیکانت مشرا، جو بچاؤ آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں، نے منگل کو واکی ٹاکی کے ذریعے سرنگ میں پھنسے کارکنوں سے بات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ کارکنوں نے انہیں بتایا کہ وہ سب ٹھیک ہیں اور امید ظاہر کی کہ انہیں جلد بازیاب کرا لیا جائے گا۔


اترکاشی میں سرنگ کے لیے کام کرنے والی ایجنسی این ایچ آئی ڈی سی ایل کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق سرنگ کے اندر پھنسے لوگوں میں سے 2 کا اتراکھنڈ، 1 کا ہماچل، 4 کا بہار، 3 کا مغربی بنگال، 8 کا اتر پردیش، 5 کا اڑیسہ، 15 کا جھارکھنڈ اور 2 کا آسام سے تعلق ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔