اتراکھنڈ سرنگ حادثہ: 'ہم 41 مزدوروں کو بحفاظت گھر واپس لائیں گے'، ٹنل ایکسپرٹ کا بیان

بین الاقوامی سرنگ کے ماہر آرنلڈ ڈکس نے کہا ’’میں اب ہندوستان جا رہا ہوں اور میرا مشن واضح ہے۔ سرنگ میں پھنسے 41 افراد کو محفوظ نکالنا ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ ٹنل / یو این آئی</p></div>

اتراکھنڈ ٹنل / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اتراکھنڈ کے اترکاشی میں زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کا آج ساتواں دن ہے۔ سرنگ کے بین الاقوامی ماہر پروفیسر آرنلڈ ڈکس سے ریسکیو میں مدد کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ وہ آن سائٹ ٹیم کی مدد کے لیے ہندوستان آ رہے ہیں۔ آج تک سے بات کرتے ہوئے، ماہر نے پھنسے ہوئے کارکنوں کو بچانے کے اپنے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔

بین الاقوامی سرنگ کے ماہر آرنلڈ ڈکس نے کہا ’’میں اب ہندوستان جا رہا ہوں اور میرا مشن واضح ہے۔ سرنگ میں پھنسے 41 افراد کو محفوظ نکالنا ہے۔ میں نے ابھی آن سائٹ ٹیم سے بات کی ہے۔‘‘ آرنلڈ ڈکس نے کہا ’’ہم فی الحال ان لوگوں کو محفوظ بچانے کے لیے اپنے آپشنز پر بات کر رہے ہیں۔ یہ مشکل ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ ہم ہمالیہ میں ہیں۔ ہم ان 41 لوگوں کو گھر لانے جا رہے ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا کہ پہاڑ کی چوٹی سے سرنگ میں 100 فٹ تک عمودی ڈرلنگ کی جائے گی لیکن اس علاقے کی جغرافیائی حالت کو دیکھتے ہوئے آپریشن کو مکمل کرنے میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے روایتی طریقے سے ہاتھ سے کھودی گئی سرنگوں کا آپشن بھی اختیار کیا جا سکتا ہے، جن کا استعمال پن بجلی کے منصوبے اور سرنگ کی تعمیر میں کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین ٹوٹی ہوئی چٹان کو دوبارہ پورانی حالت میں لانے کے لیے ہائی ٹیک طریقے استعمال کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

اترکاشی میں زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں ہفتے کی صبح دوبارہ شروع ہو گئیں۔ حکام نے بتایا کہ ڈرلنگ کا کام فی الحال رکا ہوا ہے۔ جمعہ کی رات دیر گئے این ایچ آئی ڈی سی ایل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 17 نومبر کی دوپہر تقریباً 2:45 بجے پانچویں پائپ کی فٹنگ کے دوران سرنگ میں زوردار آواز سنائی دی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن روک دیا گیا۔ اب تک ریسکیو ٹیم منہدم ہونے والی سرنگ سے صرف 24 میٹر کا ملبہ ہٹانے میں کامیاب ہو سکی ہے۔


بچاؤ کے 7ویں دن، سرنگ کے باہر ایک مندر قائم کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف مشینیں اندر لے جا رہی ہیں اور دوسری طرف مقامی لوگ ایک مندر قائم کر رہے ہیں۔ سرنگ کے منہ پر ایک مندر قائم کیا جا رہا ہے، جس میں پوجا کی جا رہی ہے۔ اس حادثے کے بعد گاؤں والوں کا ماننا ہے کہ سرنگ گرنے کے پیچھے مقامی دیوتا بابا بوکھناگ کا غصہ ہے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ بابا بوکھناگ کے غصے کی وجہ سے سرنگ دھنس گئی کیونکہ تعمیراتی کام کی وجہ سے ان کا مندر منہدم ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔