اتراکھنڈ: جوشی مٹھ میں زمین کھسکنے سے تباہی کا خطرہ! لوگ نائٹ شیلٹرز میں منتقل، سیاحوں کے ہوٹلوں میں ٹھہرنے پر پابندی

اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں سینکڑوں گھروں میں دراڑیں پڑنے سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ گڑھوال کے ڈویژنل کمشنر سشیل کمار نے بتایا کہ ہم یہاں کی صورتحال کا معائنہ کرنے کے بعد اقدامات کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

جوشی مٹھ: اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں سینکڑوں گھروں میں دراڑیں پڑنے سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ گڑھوال کے ڈویژنل کمشنر سشیل کمار نے بتایا کہ ہم یہاں کی صورتحال کا معائنہ کرنے کے بعد اقدامات کر رہے ہیں۔ نیچے سے پانی آنے سے بعض علاقوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ گھروں اور سڑکوں پر پڑنے والی دراڑوں کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کو نائٹ شیلٹرز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ ہونے والے ہوٹلوں میں سیاحوں کے ٹھہرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ جوشی مٹھ میں کافی دنوں سے زمین کھسکنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور اس کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے پورے شہر میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے جمعرات کو 15 خاندانوں کو سیکورٹی کے نقطہ نظر سے منتقل کیا ہے جبکہ اب تک 47 خاندانوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جوشی مٹھ سے اب تک 66 خاندان ہجرت کر چکے ہیں۔


جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کے پیش نظر، گڑھوال کمشنر سشیل کمار، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سکریٹری رنجیت کمار سنہا سمیت ماہرین کی ایک ٹیم نے جمعرات کی شام متاثرہ علاقوں کا سروے کیا۔ سروے کے بعد انتظامیہ نے بتایا کہ اب تک کل 561 عمارتوں میں دراڑیں دیکھی گئی ہیں اور 38 خاندانوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ شفٹ کیے گئے لوگوں کی رہائش کے لیے 70 کمرے، 7 ہال اور ایک آڈیٹوریم کی نشاندہی کی گئی ہے۔

دوسری جانب لینڈ سلائیڈنگ کے درمیان بدھ کو مقامی لوگوں نے مشعل بردار جلوس نکال کر احتجاج کیا۔ لوگوں نے این ٹی پی سی ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے خلاف نعرے لگائے اور جوشی مٹھ میں ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا کام جلد سے جلد بند کرنے اور جوشی مٹھ کے علاج کے لیے مناسب کوششیں کرنے کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔