اتراکھنڈ میں جلائی گئی طالبہ کی صفدر جنگ اسپتال میں موت

طالبہ کی موت کی اطلاع ملنے کے بعد پوری ریاست میں غم و غصہ کا ماحول ہے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت نے طالبہ کی موت پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی / دہرادون: اتراکھنڈ کے ضلع پوڑی میں سر پھرے نوجوان نے جس اسکولی طالبہ کو پٹرول چھڑک آگ لگادی تھی اس کی علاج کے دوران نئی دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں موت ہو گئی۔

اتراکھنڈ کے رشی کیش کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آٖف میڈیکل سائنسز(ایمس) سے سنگین حالت میں جھلسی ہوئی لڑکی کو بہتر علاج کے لیے ایئر ایمبولینس سے اتوار کی صبح صفدر جنگ اسپتال میں لایا گیا تھا۔اس لڑکی کو 16 دسمبر کو شام تقریباً تین بجے ضلع پوڑی کی كفولسيو پٹی میں اس وقت ایک سر پھرے نوجوان نے پٹرول چھڑك كر آگ لگا دی تھی جب وہ بی ایس سی سال دوم کا پریکٹیکل کا امتحان دے کر بینو گوپال ریڈی کالج سے اپنی اسکوٹی سے گھر لوٹ رہی تھی۔اس دوران گهڑ گاؤں کا شادی شدہ نوجوان منوج سنگھ نے اس کا پیچھا کیا اور لڑکی کا راستہ روک کر اس کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔ مزاحمت کرنے پر اس نے لڑکی پر پٹرول چھڑك کر آگ لگا دی۔ اس کے بعد وہ وہاں سے فرار ہوگیا ۔

علاقہ ویران ہونے کے سبب لڑکی کی چیخ کسی نے نہیں سنی۔ اس دوران وہاں سے گزر نے والے ایک شخص نے اس کی اطلاع پولس کو دی۔ ایمرجنسی سروس 108 کی مدد سے طالبہ کو ضلع کلینک پوڑی لایا گیا۔ یہاں ابتدائی علاج کے بعد اس سرینگر میڈیکل کالج ریفر کر دیا گیا۔

ضلع اسپتال میں اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹر بی پی موریہ اور ڈاکٹر پنکج کمار شرما نےطالبہ کو تقریباً 70 فیصد جھلس جانے کی وجہ رشی کیش ایمس ریفر کر دیا۔ ایمس رشی کیش میں 25 ڈاکٹروں کی ٹیم طالبہ کا علاج کر رہی تھی۔18 دسمبر کو اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت نے ایمس رشی کیش پہنچ کر طالبہ کی خیریت دریافت کی۔ 19 دسمبر کی صبح طالبہ کو ایئر ایمبولینس سے صفدر جنگ اسپتال دہلی ریفری کیا گیا جہاں اتوار کی صبح علاج کے دوران طالبہ کی موت ہو گئی۔طالبہ کی موت کی اطلاع ملنے کے بعد پوری ریاست میں غم و غصہ کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

وزیر اعلی نے بھی طالبہ کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لڑکی کی روح کے سکون اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے اہل خانہ کو صبر عطا کرنے کی دعا کی۔اس طرح کے واقعہ کو افسوسناک بتاتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔ راوت نے کہا کہ اس لڑکی کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔ ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق بہتر سہولت دستیاب کرانے کی غرض سے طالبہ کو صفدر جنگ اسپتال بھیجا گیا۔بدقسمتی سے تمام کوششوں کے بعد لڑکی کو بچایا نہیں جا سکا۔ یہ ہمارے لئے بہت افسوسناک ہے۔ خواتین پر ظلم و ستم کے معاملات پر حکومت سخت ہے۔ پولس افسران کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ایسے سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔