یوگی کی ڈانٹ کے بعد محسن رضا نے حج کمیٹی سے بھگوا رنگ ہٹایا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: یوگی حکومت میں اقلیتی امور اور حج و اوقاف کے وزیر محسن رضا کو اس وقت منھ کی کھانی پڑی جب حج ہاوس کی دیوار کو بھگوا رنگ میں رنگنے کے معاملے نے طول پکڑ لیا اور یوگی آدتیہ ناتھ نے انھیں ڈانٹ لگائی۔ گزشتہ دنوں جوش میں تو محسن رضا نے اترپریش حج کمیٹی کے دفتر کی دیواروں کو راتوں رات بھگوا رنگ میں رنگوا دیا لیکن یہ چاپلوسی ان کو مہنگی پڑ گئی اور خبر پھیلتے ہی وزیر اعلی کے دفتر نے محسن رضا اور ان کے محکمہ سے باز پرس کی اور سخت تاکید کی کہ اس طرح کا قدم پارٹی اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ہے اس لیے غلطی سدھاری جائے۔

یوگی کی ڈانٹ کے بعد محسن رضا نے حج کمیٹی سے بھگوا رنگ ہٹایا

قابل ذکر ہے کہ یو پی حج کمیٹی کے دفتر کی جب بھگواکاری کی گئی تو اس کاریاستی حج کمیٹی کے افسران اور مقامی مسلمانوں نے سخت نوٹس لیا۔حیرت انگیزبات یہ ہے کہ اقلیتی مسائل ،حج اور اوقاف کے ذمہ دارآر پی سنگھ، ایکزیوکیٹو افسر وسکریٹری حج کمیٹی یو پی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹھیکیدار کو جس رنگ کا استعمال کرنے کے لیے کہا گیا تھا اس نے اسکو گہرا کر دیا تھا۔ اگر ایسا ہے تو محسن رضا کو بھگوا رنگ کی تعریف کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی، انھیں بتانا چاہیے تھا کہ ایسا غلطی سے ہو گیا۔ انھوں نے تو باضابطہ کیسریا رنگ کو توانائی کی نشانی اور صوفیوں کا رنگ بتا دیا تھا جس پر لوگوں نے ان کا مذاق بھی بنایا تھا۔

یوگی کی ڈانٹ کے بعد محسن رضا نے حج کمیٹی سے بھگوا رنگ ہٹایا

بہر حال،وزیر اعلیٰ دفتر سے ڈانٹ پڑنے کے بعد ریاستی حج کمیٹی کے دفتر کی دیواروں کو سفید اور ہلکے پیلے رنگ میں رنگ دیا گیا ہے۔لیکن اس پورے معاملے میں یوگی کے چھوٹے وزیر محسن رضا، جو سابق کرکٹر بھی ہیں، انھوں نے چھکا مارنے کی جو کوشش کی تھی اس سے وہ خود ہی ہٹ وکٹ ہوگئے۔ اس چاپلوسی میں انہوں نے اپنی اور حج کمیٹی کے ذمہ دار آر پی سنگھ کی بھی مٹی پلید کر ڈالی۔ جب بات بہت پھیل گئی تو اس پر لیپا پوتی کرنے کی کوشش میں بھگوا رنگ کو جاندار اور شاندار بتا دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لیپا پوتی کے لئے انھوں نے جو استدلال پیش کیے تھے، سوشل میڈیا میں اس کا بھی لوگوں نے خوب مذاق بنایا۔

یاد رہے کہ محسن رضا وہ وزیر ہیں جنہوں نے دیوالی کے موقع پر ایودھیا میں یوگی اور انک ے وزرا کے ساتھ سریو گھاٹ پر آرتی اتارنے کا کام انجام دیا تھا اور یوگی آدتیہ ناتھ کو یہ بات بالکل پسند نہیں آئی تھی۔ دراصل پارٹی چاہتی تھی کہ جو مسلمان ہیں وہ ظاہری طور پر اپنے مذہب پر ہی قائم رہیں تاکہ انھیں مہرہ کی شکل میں استعمال کیا جا سکے۔ وہ نہیں چاہتے کہ بی جے پی کا مسلم چہرہ ہندوتوا پر عمل پیرا ہو جائے کیونکہ اس سے مسلمانوں میں بی جے پی کی شبیہ مزید خراب ہوگی۔

بہرحال، سوشل میڈیا پر مذاق بنائے جانے کے بعد وزیر محسن رضا خاموش ہیں اور پارٹی کے سینئر وزرا نے ان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ضرورت سے زیادہ سرگرمی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ اس سے بہت سے بنے بنائے کام الٹ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔