اترپردیش کا عوام بی جے پی کے جھوٹ و فریب سے تنگ آچکا ہے:اکھلیش

بی جے پی حکومت نے بغیر کوئی کام کئے اترپردیش کے ساڑھے چار سال برباد کردئے۔ترقیاتی کام ٹھپ ہیں اور بی جے پی حکومت ہر محاذ پرناکام دکھائی دے رہی ہے۔

فائل تصویر آئی اےاین ایس
فائل تصویر آئی اےاین ایس
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہےکہ بی جے پی حکومت نے ریاست کی خوشحالی کو پوری طرح سےتباہ کردیا ہے۔

مسٹر یادو نے بتایا کہ ایس پی حکومت میں 6.9فیصد کی شرح سے بڑھنے والی اترپردیش کی جی ڈی پی 2017 سے 2020 کے درمیان کم ہوکر 5.6فیصدی پر آگئی ہے۔ وزیراعلی کی چو طرفہ ترقی کے جھوٹے دعووں کی پول اس سے بھی کھلتی ہے کہ جہاں جی ڈی پی میں گراوٹ درج ہوئی ہے وہیں بے روزگاری میں بھاری اضافہ ہو ا ہے اور 23کروڑ افراد خطہ افلاس سے نیچے چلے گئے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے بغیر کوئی کام کئے اترپردیش کے ساڑھے چار سال برباد کردئے۔ترقیاتی کام ٹھپ ہیں اور بی جے پی حکومت ہر محاذ پرناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بی جے پی کےقول و فعل اور چہرہ بھی عوام کی نظروں میں اجاگرہوچکا ہے۔ ساڑھے چار سال ہوگئے عوام اچھے دنوں کی امید لگائے بیٹھے رہے۔ اسے مایوسی اور حواس باختگی ہی ہاتھ لگی ہے۔ دنیا بھر میں بی جے پی نے ریاست کی بدنامی کرائی ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ اپنی بات اور اپنے وعدوں سے مکر جانا بی جے پی کی عادت میں شامل ہے۔ انتخابی منشور جسے بی جے پی نے سنکلپ پتر بتایا تھا اس میں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، ایک جی بی انٹر نیٹ ڈاٹا دینے کا وعدہ کیا تھا۔ کبھی چار لاکھ تو کبھی ایک لاکھ نوکریاں دینے کا پرفریب کام بھی کیا۔


انویسٹمنٹ سمٹ کے بہانے ریاست میں بھاری سرمایہ کاری کے وعدے بھی کئے جارہے ہیں لیکن زمین پر نہ تو ایک بھی انڈسٹری لگی ہے اور نہ ہی کہیں سرمایہ کاری کئےجانے کا کچھ پتہ چل رہا ہے۔ آج حکمراں جماعت کے لوگ سوچ رہے ہیں کہ کاش وہ’بدعنوانی کا نام بدل سکتے اور جھوٹ کے رنگ بھی۔ ہرمعتقد اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام بی جے پی کے جھوٹ، فریب سے تنگ آچکے ہیں۔ اس کے صبر کا پیمانہ ٹوٹ چکا ہے۔ وہ اب کسی حرص یا بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نےآئندہ انتخابات میں ایس پی کو برسر اقتدار کرنے اور بی جے پی کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھانے کا ذہن بنا لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔