اتر پردیش: وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے والے 24 لوگوں کے نام نوٹس جاری، 2-2 لاکھ روپے بانڈ بھرنے کی ہدایت

جن لوگوں کو نوٹس بھیجا گیا ہے، انھوں نے 28 مارچ کو مظفر نگر کی الگ الگ مساجد میں نمازِ جمعہ کے دوران اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر پرامن احتجاج کا مظاہرہ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

رمضان المبارک کے آخری جمعہ یعنی 28 مارچ کو پورے ملک کی مختلف مساجد میں جب مسلم طبقہ نمازِ جمعہ کے لیے پہنچا تو بیشتر نے اپنے بازو پر سیاہ پٹی باندھی ہوئی تھی۔ یہ سیاہ پٹی دراصل وقف ترمیمی بل کے خلاف خاموش احتجاجی مظاہرہ تھا۔ مسلمانوں نے یہ خاموش احتجاجی مظاہرہ اتر پردیش میں بھی کیا، لیکن اس کے لیے مظفر نگر کے کچھ لوگوں کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مظفر نگر ضلع میں سیاہ پٹی پہن کر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے 24 افراد کے خلاف نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

اس نوٹس سے متعلق افسران کا کہنا ہے کہ جنھیں نوٹس بھیجا گیا ہے، وہ سبھی وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ان پر کارروائی کرتے ہوئے 2-2 لاکھ روپے کا بانڈ بھرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سٹی ایس پی ستیہ نارائن پرجاپت نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اس معاملے میں 24 لوگوں کے خلاف نوٹس بھیجی گئی ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر مزید افراد کی شناخت کی ہے، جو احتجاج کے لیے موقع پر موجود تھے۔


پولیس کو سونپی گئی رپورٹ کے بعد سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ نے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں سبھی سے 16 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کے بعد 2-2 لاکھ روپے کا بانڈ بھرنے کہا گیا ہے۔ جن لوگوں کے خلاف نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے جمہوری طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور بازو پر سیاہ پٹی باندھی تھی۔ پولیس کے ذریعہ کی گئی کارروائی سے سبھی حیران ہیں، اور فکر مند ہیں کہ کیا اب خاموش احتجاجی مظاہرہ کرنا بھی قانون کے خلاف ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔