اتر پردیش: گریٹر نوئیڈا کے ایک ہاسٹل میں فوڈ پوائزننگ سے تقریباً 100 طلبا کی طبیعت خراب، اسپتال میں داخل

گریٹر نوئیڈا کے کوتالی نالج پارک واقع آرین ریزیڈنسی اور لائیڈ لاء کالج کے ہاسٹل میں رہنے والے کئی طلبا کو اچانک الٹیاں ہونے لگیں، کئی طلبا کو پیٹ درد کی بھی شکایت ہوئی، فوراً انھیں اسپتال لے جایا گیا

<div class="paragraphs"><p>فوڈ پوئزننگ / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فوڈ پوئزننگ / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا واقع ایک ہاسٹل میں تقریباً 100 طلبا کی طبیعت اچانک خراب ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کی طبیعت فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے خراب ہوئی ہے۔ سبھی طلبا کو گرینو واقع ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ابتدائی علاج کے بعد کچھ طلبا کو اسپتال سے چھٹی مل گئی ہے، جبکہ کئی طلبا ہنوز زیر علاج ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے طلبا کی طبیعت خراب ہوئی ہے۔ اس معاملے میں اتر پردیش کے محکمہ داخلہ نے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ حالانکہ طلبا کا کہنا ہے کہ ابھی تک کالج و ہاسٹل انتظامیہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ متاثر طلبا کے گھر والوں میں اس بات کو لے کر شدید ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔


دراصل جمعہ کی شام گریٹر نوئیڈا کے کوتوالی نالج پارک علاقہ واقع آرین ریزیڈنسی اور لائیڈ لاء کالج کے ہاسٹل میں رہنے والے کئی طلبا اچانک سے الٹیاں کرنے لگے۔ کئی طلبا کو پیٹ میں درد کی شکایت بھی ہوئی۔ بڑی تعداد میں طلبا کی طبیعت بگڑنے سے ہاسٹل میں افرا تفری مچ گئی۔ متاثرہ طلبا کو علاج کے لیے فوراً اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ اے پی جی کالج کے طلبا بھی فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوئے ہیں۔ اب تک اے پی جے کالج کے 12 سے زائد طلبا گریٹر نوئیڈا کے کیلاش اسپتال میں داخل ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر کیلاش اسپتال میں 50 اور جمس اسپتال میں 30 طلبا کا اب بھی علاج چل رہا ہے۔ ساتھ ہی ویکسن اور یتھارتھ اسپتال میں بھی کچھ طلبا زیر علاج ہیں۔


اس معاملے میں کوتوالی نالج پارک پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ تھانہ نالج پارک پولیس کی جانکاری میں ہے۔ 8 مارچ کی شام کو تقریباً 76 طلبا کو ورَت (روزہ) کے لیے بنا کھانا کھلایا گیا تھا۔ اس سے طلبا کا پیٹ خراب ہو گیا۔ انھیں قریبی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔ سبھی طلبا کی حالت مستحکم ہے۔ تھانہ نالج پارک پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔