اترپردیش: اسپتال کے آئی سی یو میں لڑکی کی اجتماعی عصمت دری

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہر بیڈ پر سی سی ٹی وی کیمرہ لگے ہوئے ہیں۔ لیکن جب پولس نے آئی سی یو کمرے کی فوٹیج لینی چاہی تو معلوم ہوا کہ کیمرے خراب ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بریلی: اترپردیش بریلی کے ایک اسپتال میں آئی سی یو میں زیر علاج لڑکی نے اسپتال کے ملازمین پر اجتماعی عصمت دری کا الزام لگاتے ہوئے سبھاش نگر تھانے میں معاملہ درج کرایا ہے۔

پولس ذرائع نے اتوار کو یہاں بتایا کہ بھمورا علاقے میں زہریلے کیڑے کے کاٹنے کے بعد 17 سالہ لڑکی کو گذشتہ پیر کی شام بدایوں روڈ پر واقع ایک پرائیویٹ اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ سنگین حالت کی وجہ سے اسے ونٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔ سنیچر صبح اس کی حالت میں کافی حد تک بہتری ہونے پر اسے جنرل واڈ میں شفٹ کردیا گیا تھا۔ لڑکی نے منگل کی رات کمپاونڈر پر کچھ لڑکوں کی مدد سے اجتماعی عصمت دری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہو ئے مقامی لیڈر کی مداخلت کے بعد سنیچر دیر رات سبھاش نگر تھانے میں کمپاونڈر سنیل شرما سمیت تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولس نے لڑکی کے کپڑے جانچ کے لئے اپنے قبضے میں لے لیے ہیں اور ضلع اسپتال میں اس کا میڈیکل کرایا ہے۔ لڑکی کے میڈیکل کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ اس واقعہ کے بعد سنیچر کو لڑکی نے اسپتال میں علاج کرانے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہر بیڈ پر سی سی ٹی وی کیمرہ لگا ہوا۔ لیکن جب پولس نے آئی سی یو کمرے کی فوٹیج لینی چاہی تو پتہ چلا کہ کیمرے خراب ہیں۔ پولس کو صرف اسپتال کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج ہی مل سکے ہیں۔ پولس کا کہنا ہے کہ لڑکی اور اس کے والد کے بیان الگ الگ ہیں۔ اس وارڈ میں کئی دیگر مریض بھی زیر علاج تھے اور انہوں نے اسپتال میں ایسے کسی بھی واقعہ سے صاف انکار کیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لڑکی کو علاج میں 21900 روپئے خرچ آئے ہیں جس میں سے ابھی تک صرف 9000 کی ادائیگی کی گئی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کا لڑکی کے والد پر الزام ہے کہ بل کم کرانے کا دباؤ بنانے کے لئے عصمت دری کا الزام لگایا گیا ہے۔ اسپتال کے سینئر ڈاکٹر مکیش چوہری کا کہنا ہے کہ ہمیں پولس کی جانچ پر پورا بھروسہ ہے۔ پولس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */