آگرہ: دن دہاڑے پٹرول ڈال کر جلائی گئی طالبہ، اسپتال میں توڑا دم

للاؤ گاؤں باشندہ ہریندرکی دسویں جماعت میں زیر تعلیم بیٹی دوپہر تقریبا ایک بجے پیدل اسکول سے گھر لوٹ رہی تھی، راستے میں موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں نے پٹرول ڈال کر اسے کے جسم میں آگ لگا دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آگرہ/لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع آگرہ کے ملپورہ علاقے میں 18 دسمبر کو موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کے ذریعہ دن دہاڑے پٹرول ڈال کر جلائی گئی دسویں جماعت کی طالبہ نے علاج کے دوران دہلی واقع صفدر گنج اسپتال میں رات تقریبا دو بجے دم توڑدیا۔

پولیس ترجمان نے جمعرات کو یہاں بتایاکہ ملپورہ علاقے میں للاؤ گاؤں باشندہ ہریندرکی بیٹی کماری انجلی (16) اشرفی انٹرکالج سے دسویں جماعت کی طالبہ تھی۔ انجلی 18 دسمبر کو دوپہر تقریبا ایک بجے پیدل اسکول سے گھر لوٹ رہی تھی۔ اس دوران راستے میں موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں نے پٹرول ڈال کر اسے کے جسم میں آگ لگا دیا تھا اور اسے جلتا چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ تقریبا 70 فیصدی جھلسی طالبہ کو پہلے آگرہ کے ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا اور بعد میں اسے دہلی میں واقع صفدر گنج اسپتال ریفر کردیا گیا جہاں علاج کے دوران رات تقریبا دو بجے اس کی موت ہوگئی۔

ترجمان نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ پٹرول ڈالنے والے دونوں نوجوان ہیلمٹ پہن رکھی تھی۔ پولیس ان کو تلاش کررہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ طالبہ کے اہل خانہ نے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے انصاف کی مانگ کی ہے۔ پولیس کا دعوی ہے کہ ملزموں کو جلد گرفتار کر لیاجائے گا۔ اس ضمن میں کچھ اہم سراغ ملے ہیں۔

وہیں دوسری جانب اس پورے معاملے پرریاستی خواتین کمیشن نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اورسینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ سے اس واقعہ کی تفصیلی جانکاری لی ہے۔ کمیشن نے متأثرہ کے اہل خانہ کو مالی تعاون مہیاکرانے اور قصواروں کے خلاف سخت کاروائی کئے جانے کی ہدایت دی ہے۔

ریاستی خواتین کمیشن کی ممبر سکریٹری نے مطلع کیا کہ آگرہ کے سینئر پولیس امت شاہ نے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر ان سے پوچھ گچھ کرنے کی اطلاع دی ہے نیز بتایا ہے کہ متأثرہ کے اہل خانہ نے ان مشتبہ افراد کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ محترمہ باتھم نے کمیشن کی رکن محترمہ نرملا دکشت کے ساتھ موقع پر جاکر متأثرہ کنبہ سے ملاقات کر پورے معاملے کی جانچ کے ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Dec 2018, 4:04 PM