یوگی جی نے ’نوٹنکی‘ والے بیان سے پہلے بھی دیے ہیں متنازعہ بیانات

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلی بار متنازعہ بیان نہیں دیا ہے بلکہ متنازعہ بیان دینے کے معاملہ میں ان کا ریکارڈ بہت اچھا نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جس طرح کُشی نگر حادثہ میں اپنے بچوں کی جان تلف ہونے کے بعد غمزدہ فیملی کو جھڑکتے ہوئے کہا تھا کہ ’’نوٹنکی بند کرو‘‘ اسے نہ تو مہذب سماج کی زبان کہا جائے گا اور نہ ہی آئینی عہدہ پر بیٹھے شخص کی باوقار زبان۔ اس بیان میں نہ صرف غرور اور گھمنڈ کی جھلک ہے بلکہ عدم حساسیت بھی ہے۔ لیکن یوگی آدتیہ ناتھ تو ایسی ہی زبان کے لیے مشہور ہیں اور اسی طرح کے متنازعہ بیانات دے کر سیاسی کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتے رہے ہیں۔ اتراکھنڈ کے باشندہ اجے سنگھ کی آدتیہ ناتھ، اور پھر یوگی آدتیہ ناتھ بننے کی کہانی سب کو معلوم ہے۔ ان کی پہچان ایک کٹّر شبیہ والے ہندو لیڈر کی رہی ہے اور وہ اسے بدلنا بھی نہیں چاہتے۔ آدتیہ ناتھ کے کئی ایسے بیانات ہیں جن پر تنازعہ پیدا ہوا اور اپوزیشن نے ہنگامہ کیا۔ آئیے دیکھتے ہیں ایسے ہی کچھ بیان اور ان سے پیدا تنازعہ۔

مسلمانوں کی شرح پیدائش سے بگڑا آبادی کا توازن:

تقریباً ڈھائی سال پہلے اگست 2015 میں یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ’’مسلمان زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہندوستان میں آبادی کا توازن بگڑ سکتا ہے۔‘‘ ان کے اس بیان سے کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس وقت یوگی ممبر پارلیمنٹ تھے۔

گئو ماتا – بھارت ماتا کے تحفظ کے لیے دھرم یُدھ:

یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ گئو ماتا اور بھارت ماتا کے تحفظ کے لیے اب دھرم یُدھ کی ضرورت آ گئی ہے۔ دھرم یُدھ کے لیے فوج کی ضرورت پڑتی ہے، ہندو یوا واہنی کا ہر کارکن اس دھرم یُدھ کا سپاہی ہوگا۔

جو سوریہ نمسکار نہ کرے، اسے سمندر میں ڈوب جانا چاہیے:

جس وقت ملک میں سب طرف یوگا کی بحث چل رہی تھی، تو یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ جو لوگ یوگا اور سوریہ نمسکار کی مخالفت کرتے ہیں انھیں سمندر میں ڈوب جانا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یوگا شیو کی عطا کردہ ہے اور اس کی مخالفت کرنے والوں کو ملک چھوڑ دینا چاہیے۔

شاہ رخ خان اور حافظ سعید میں فرق نہیں:

جس وقت عدم برداشت پر ملک میں بحث جاری تھی اسی دوران یوگی آدتیہ ناتھ نے ممبر پارلیمنٹ رہتے ہوئے کہا تھا کہ شاہ رخ خان اور حافظ سعید کی زبان میں کوئی فرق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ ملک کے ماحول کو خراب کرنے کے لیے سازش تیار کی جا رہی ہے جس میں شاہ رخ خان بھی شامل ہو گئے ہیں۔

ملک کے تحفظ کے لیے سیکولرزم خطرہ ہے:

جولائی 2012 میں بستی میں ایک ریلی کے دوران ممبر پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ سیکولرزم ملک کے تحفظ کے لیے سوال بنتا جا رہا ہے۔ اس سے قوم کا تحفظ خطرہ میں پڑ سکتا ہے۔

ایک کے بدلے 100 لڑکیوں کی مذہب تبدیلی:

2014 میں مرکز میں مودی حکومت آنے کے بعد چاروں طرف لَو جہاد کا معاملہ گرمایا ہوا تھا۔ اس وقت ایک ویڈیو سامنے آیا تھا جس میں یوگی آدتیہ ناتھ کہتے سنے جا سکتے تھے کہ ’’اگر وہ ایک ہندو لڑکی کا مذہب تبدیل کریں گے تو ہم ان کی 100 لڑکیوں کا مذہب تبدیل کریں گے۔‘‘

مکہ میں غیر مسلم نہیں تو ہندوستان میں غیر ہندو کا بھی داخلہ بند ہو:

یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ مکہ میں غیر مسلموں کے جانے پر پابندی ہے، ویٹکن سٹی میں غیر عیسائیوں کے گھسنے پر روک ہے۔ ایسے میں ہندوستان میں بھی غیر ہندوؤں کے داخلے پر روک لگنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔