یوپی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج، ہنگامے کے آثار

اپوزیشن مہنگائی، بے روزگاری، راشن سمیت تمام مسائل پر اپنے نئے لیڈر اکھلیش یادو کی قیادت میں حکومت کو گھیرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اترپردیش میں 18ویں اسمبلی کا آج سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کے قوی آثار ہیں۔اجلاس کا آغاز گورنر آنندی بین پٹیل کے خطاب سے ہوگا۔ اجلاس 31مئی تک جاری رہے گا۔ اس دوران 26مئی کو یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اپنے دوسرے میعاد کار کا پہلا عبوری بجٹ پیش کرے گی۔
ملک میں دوسری ڈیجیٹل اسمبلی ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے اتر پردیش میں ایوان کا نظارہ بالکل مختلف ہوگا۔ ایوان میں موجود ہر رکن کی میز پر اسکرین ٹچ ٹیبلیٹ آویزاں ہوں گے جس کے ذریعے وہ سوالات کے جوابات دے سکیں گے۔ ہائی ٹیک ہاؤس ہونے کے باوجود اپوزیشن مہنگائی، بے روزگاری، راشن سمیت تمام مسائل پر اپنے نئے لیڈر اکھلیش یادو کی قیادت میں حکومت کو گھیرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

ایوان کی کارروائی ڈی ڈی نیوز کے ساتھ ساتھ یوٹیوب پر بھی براہ راست نشر کی جائے گی۔ اتوار کو منعقدہ کل جماعتی میٹنگ میں اسمبلی کے اسپیکر ستیش مہانا نے تمام جماعتوں سے سیشن کے خوش اسلوبی سے انعقاد کے لیے تعاون کی درخواست کی اور کہا کہ تمام جماعتوں کے تعاون سے ایوان میں ایک مثبت ماحول پیدا ہوگا۔ ساتھ ہی اسمبلی کی کاروائی کے دوران زیادہ سے زیادہ اراکین بالخصوص نئے اراکین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع ملے گا۔


وزیر اعلیٰ اور قائد ایوان یوگی آدتیہ ناتھ نے سیشن کے خوش اسلوبی سے انعقاد میں حکمراں جماعت کے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ایوان کے اعلیٰ وقار کو برقرار رکھتے ہوئے حساس مباحثے کو آگے بڑھانے سے جمہوریت پر عوام کا اعتماد بڑھتا ہے۔ اسمبلی کے لیے منتخب ہونے والے اراکین کے عملی علم کا فائدہ ایوان کے علاوہ عوام کو بھی ملے اس طرح کی کاروائی ہونی چاہئے۔ ایوان کے ارکان کو اپنے سوالات اور ضمنی سوالات کرنے کے علاوہ دوسرے ارکان کو بھی سوالات کرنے کا موقع دینا چاہیے جس سے وقفہ سوال کا وقار بڑھے گا۔ اراکین کو زیادہ سے زیادہ سوالات پوچھنے کا موقع ملے گا۔
آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو نے شرکت نہیں کی حالانکہ ان کے مقام پر ایس پی ایم ایل اے اندرجیت سروج نے میٹنگ میں شریک ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔