بجلی میٹروں کا تجربہ گاہ بن گیا ہے اترپردیش: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ اترپردیش میں بجلی کی شرحوں میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے تو وہیں ریاست نئے بجلی میٹروں کی تجربہ گاہ بن گئی ہے

بجلی میٹروں کا تجربہ گاہ بن گیا ہے اترپردیش: پرینکا گاندھی
بجلی میٹروں کا تجربہ گاہ بن گیا ہے اترپردیش: پرینکا گاندھی
user

یو این آئی

لکھنؤ: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعہ کو کہا کہ اترپردیش میں بجلی کی شرحوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے تو وہیں ریاست نئے بجلی میٹروں کی تجربہ گاہ بن گئی ہے۔

پرینکا گاندھی نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ ریاست میں گذشتہ کچھ سالوں سے بجلی شرحوں میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے۔ گذشتہ آٹھ سالوں میں دیہی گھریلو صارفین کی شرحوں میں 500 فیصدی، شہری گھریلو بجلی کی شرحوں میں 48 فیصدی اور کسانوں کو ملنے والی بجلی کی شرحوں میں 126 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پوری ریاست میں بجلی کی بڑھتی قیمتوں سے ہلچل پبا ہے۔


انہوں نے کہا کہ اترپردیش تو بجلی میٹروں کا تجربہ گاہ بن گیا ہے۔ بجلی کے میٹر کئی گنا تیز چلتے پائے گئے ہیں۔ جن گھرو ں میں تالے لگے ہوئے ہیں۔ بجلی کا کوئی خرچہ نہیں ہے ان گھروں میں سات۔آٹھ ہزار روپئے تک کا بل آرہا ہے۔ریاست کے کئی اضلاع میں تو یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بغیر بجلی میٹر لگے ہی بجلی بل آگئے ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ عوام مہنگائی کی مار سے پریشان ہیں۔ چھوٹے کاروباریوں کا کاروبار تباہ ہوگیا ہے۔ کسانوں کی فصلوں کی خرید نہیں ہورہی ہے۔سیلاب،اولہ اور قدرتی آفات کی حالت میں ان کی کوئی مدد نہیں ہوتی۔فصل انسورنش بڑی کمپنیوں کی کمائی کا ذریعہ بن کر رہ گئے ہیں۔ ایسے حالت میں بجلی کے لگاتار بڑھ رہی قیمتوں،میٹروں میں بے ضابطگی کی مار صارف اب نہیں جھیل سکتے ۔


انہوں نے کہا کہ کورونا وبا میں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بجلی بلوں کی شرحوں میں بڑ ے پیمانے پر کمی کر کے عوام کو راحت دی جاتی،کسانوں کے بجلی کے بل معاف کئے جاتے، بنکروں۔دست کاروں،چھوٹے،درمیان کاروبایوں کو بجلی بل کی ادائیگی میں رعایت ملتی۔

پرینکا نے کہا کہ کانگریس اترپردیش حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ کسانوں کو مل رہے بجلی ریٹ کو فوری اثر سے نصف کیا جائے۔بجلی میٹر گھپلے کا سچ سامنے لایا جائے اور خاطیوں کے خلاف کاروائی ہو۔بنکروں،دست کاروں، چھوٹے،درمیان کاروباریوں کو بجلی ادائیگی میں رعایت دی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔