اتر پردیش بورڈ کی کتابیں 8 گنا تک ہوئیں مہنگی، بورڈ نے قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے اٹھایا پردہ

یہ پہلی مرتبہ ہے جب 2018 کے بعد سے کتابوں کی قیمتیں اتنی زیادہ بڑھی ہیں۔ اس کا مقصد پبلشرز اور رٹیلرس کو متوجہ کرنا ہے، تاکہ طلبا کو کتابیں وقت پر دستیاب ہو سکیں۔

<div class="paragraphs"><p>کتاب، علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

کتاب، علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

صرف اشیائے خورد و نوش اور ایندھن کی قیمتیں ہی نہیں بڑھ رہی ہیں، بلکہ اب اتر پردیش بورڈ کی کچھ کتابوں کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس مرتبہ اتر پردیش بورڈ میں نویں سے دسویں درجہ کی کتابوں کی قیمتیں آٹھ گنا تک بڑھا دی گئی ہیں۔ بورڈ کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم سے متوسط اور ذیلی طبقات کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ معاشی طور پر کمزور سرپرست پریشان ہیں، کیونکہ نویں درجہ کی سبھی کتابیں پہلے 150 روپے میں حاصل ہو جاتی تھیں، جو اب 700 روپے تک میں ملیں گی۔

یہ پہلی مرتبہ ہے جب 2018 کے بعد سے کتابوں کی قیمتیں اتنی زیادہ بڑھی ہیں۔ اس کا مقصد پبلشرز اور رٹیلرس کو متوجہ کرنا ہے، تاکہ طلبا کو کتابیں وقت پر دستیاب ہو سکیں۔ حالانکہ کچھ کتابوں کی قیمتیں گھٹی بھی ہیں، لیکن ایسی کتابیں چند ایک ہیں۔ مثلاً درجہ 12 میں پڑھائی جانے والی فیزکس پارٹ-1 کی کتاب 64 روپے کی جگہ اب 43 روپے میں ملے گی۔ اسی طرح درجہ 11 کی علم نفسیات کی کتاب اب 28 روپے کی جگہ 10 روپے میں مل سکے گی۔


بہرحال، اہم کتابوں کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں جس کا براہ راست اثر متوسط اور ذیلی آمدنی والے طبقہ کے سرپرستوں پر پڑنا لازمی ہے۔ اتر پردیش بورڈ کی کتابوں کی قیمتیں 8 گنا تک بڑھنے سے طلبا کے سرپرستوں پر پڑنے والا معاشی بوجھ پہلے کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہو گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق نویں درجہ کے لیے جہاں 150 روپے میں سبھی کتابیں آ جاتی تھیں، وہیں اب اس کے لیے سرپرستوں کو 700 روپے خرچ کرنے ہوں گے۔ اسی طرح گیارہویں درجہ کے لیے کتابوں کی مجموعی قیمت اب بڑھ کر تقریباً 900 روپے ہو جائے گی۔

کتابوں کی قیمت میں کیے گئے اس اضافہ پر یوپی بورڈ کا کہنا ہے کہ اس کی کتابیں شائع کرنے میں پبلشر دلچسپی نہیں لے رہے تھے، اس سے کتابوں کی کمی ہو سکتی تھی۔ یوپی بورڈ کی کتابیں اتنی سستی تھیں کہ پبلشر اسے خسارے کا معاملہ بتا کر اشاعت سے پیچھے ہٹ رہے تھے۔ اب کتابیں وافر تعداد میں دستیاب ہوں گی اور این سی ای آر ٹی سے جڑی ہوں گی، جو تعلیم کا معیار یقینی بنائیں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اتر پردیش بورڈ نے پبلشرز کے کمیشن کو این سی ای آر ٹی کی سطح تک بڑھایا ہے، جس سے انھیں کتابیں شائع کرنے میں دلچسپی ہو اور رٹیلرس اسٹاک کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔