اترپردیش: بہرائچ تشدد کے قصوروار سرفراز کو عدالت نے سنائی پھانسی کی سزا، 9 دیگر افراد کو سزائے عمر قید
تشدد کا معاملہ مہسی تھانہ حلقہ کے مہاراج گنج میں 13 اکتوبر 2024 کو پیش آیا تھا، جہاں ڈی جے پر بجتے گانے کو لے کر تنازعہ شروع ہوا۔ پتھراؤ اور فائرنگ میں رام گوپال مشرا کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔

اترپردیش کے بہرائچ ضلع میں 13 اکتوبر 2024 کو ’درگا پرتیما وِسرجن‘ جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس میں مارے گئے 22 سالہ رام گوپال مشرا کے قتل معاملہ میں ایڈیشنل سیشن جج پون کمار شرما کی عدالت نے 11 نومبر کو قصورواروں کو سزا سنائی۔ بہرائچ کورٹ نے رام گوپال کے قتل کے ملزم سرفراز کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ جبکہ دیگر 9 قصورواروں کو عمرقید کی سزا سنائی ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نے 9 دسمبر کو 13 ملزمان میں سے 10 کو قصوروار ٹھہرایا تھا، جبکہ 3 کو ثبوتوں کی عدم موجودگی کی بنیاد پر بری کر دیا تھا۔ قصوروار ٹھہرائے گئے ملزم عبد الحمید، اس کے بیٹے فہیم، سرفراز، طالب، سیف، جاوید، ذیشان، ننکاؤ، شعیب اور معروف ہیں۔ ان میں سے سرفراز کو پھانسی کی سزا ملی ہے۔ حکومتی وکیل پرمود سنگھ نے بتایا کہ محض 13 ماہ 26 دن میں ٹرائل پورا ہو کر فیصلہ آیا، جو تیز رفتار انصاف کی مثال ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ معاملہ مہسی تھانہ حلقہ کے مہاراج گنج میں پیش آیا تھا، جہاں ڈی جے پر بجتے گانے کو لے کر تنازعہ شروع ہوا۔ پتھراؤ اور فائرنگ میں رام گوپال مشرا کو گولی لگی اور ان کی موت ہو گئی۔ پولیس نے 11 جنوری 2025 کو کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی، 18 فروری کو قصورواروں پر الزام طے ہوئے۔ 12 گواہوں کی گواہی کے بعد 21 نومبر کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا تھا۔ ملزمان پر بھارتیہ نیائے سہنتا (بی این اسی) کی دفعہ 103(2) (ماب لنچنگ میں قتل) لگی ہے، جس میں پھانسی یا عمر قید کا التزام ہے۔ دیگر دفعات 191(2)، 191(3)، 190، 109(2)، 249، 61(2) اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 30 ہے، جن میں 2 سے 5 سال تک کی سزا یا موت کی سزا ہو سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 9 دسمبر کو جب عدالت نے 3 ملزمان خورشید، شکیل اور افضل کو بری کر دیا تھا، تب رام گوپال مشرا کی اہلیہ نے کہا تھا کہ ’’میرے شوہر کے قاتلوں کو پھانسی دو، تبھی انصاف ملے گا۔ بری کیے گئے وہ 3 بھی قصوروار ہیں، انہیں بھی سزا ملنی چاہیے۔‘‘ اہل خانہ نے تمام قصورواروں کو موت کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔ معاملے میں این ایس اے بھی لگایا گیا تھا۔ انتظامیہ نے علاقے میں بھاری فورس تعینات کر دی ہے، تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلے ہی سخت کارروائی کا یقین دلایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔