اتر پردیش: کاسگنج میں بھنڈارے کا بچا ہوا کھانا کھا کر 100 لوگ اسپتال پہنچے، تحقیقات شروع

قائم پور گاؤں واقع ہنومان مندر میں گاؤں والوں کی مدد سے کتھا کے بعد بھنڈارے کا انعقاد ہوا تھا۔ بھنڈارے کا بچا ہوا کھانا اگلے دن 100 سے زیادہ گاؤں والوں نے کھایا، جس سے ان کی طبیعت خراب ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے کاسگنج واقع سڈھپورا ڈیولپمنٹ بلاک علاقہ میں ایک ساتھ تقریباً 100 افراد کی طبیعت بگڑ گئی۔ یہ معاملہ قائم پور گاؤں سے سامنے آیا ہے، جہاں ہنومان مندر میں گاؤں والوں کی مدد سے کتھا کے بعد بھنڈارے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ بھنڈارے کا بچا ہوا کھانا کھانے سے تقریباً 100 گاؤں والوں کی طبیعت خراب ہو گئی۔ بعد ازاں انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قائم پور کے ہنومان مندر احاطہ میں سبھی گاؤں والوں نے مل کر کتھا کا انعقاد کیا تھا۔ ہفتہ کے روز یہ کتھا ہوئی تھی، اور پھر اختتام کے موقع پر اتوار کو بھنڈارا ہوا۔ بھنڈارے میں تقریباً 5000 ہزار لوگوں نے پرساد کھایا۔ اس بھنڈارے میں جو کچھ بچا تھا، اسے پیر کے روز گاؤں والوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ جب اس بچے ہوئے باسی بھنڈارے کو گاؤں والوں نے کھایا تو یکے بعد دیگرے فوڈ پوائزننگ کی زد میں آ گئے۔ انھیں الٹی، دست اور پیٹ میں درد کی شکایت ہوئی۔


بتایا جاتا ہے کہ یکے بعد دیگرے کئی لوگوں کے بیمار پڑنے سے ہنگامہ برپا ہو گیا۔ جن لوگوں کی طبیعت خراب ہوئی تھی، انھیں فوراً سڈھپورہ، امان پور، کاسگنج ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی کئی لوگوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی لے جایا گیا۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو درجن گاؤں والے ضلع اسپتال میں اب بھی علاج کرا رہے ہیں۔ اس معاملے کی جانکاری ملتے ہی فوڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ کی ٹیم موقع پر پہنچی اور کھانے کا سیمپل لے کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔ فوڈ سیمپل کی رپورٹ آنے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ آخر گاؤں والوں کی طبیعت کھانا کھانے سے کیوں بگڑی۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں مدھیہ پردیش کے شیوپوری واقع کولارس تھانہ حلقہ میں بھی ایک ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا۔ وہاں بھنڈارے کا حلوہ کھانے سے 250 لوگوں کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ اس کے بعد لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بھنڈارے میں دیسی گھی سے بنا ہوا حلوہ پرساد کی شکل میں پیش کیا گیا، لیکن جو گھی کا ڈبہ سامنے آیا تھا، اس پر صاف طور پر لکھا تھا کہ گھی انسانوں کے کھانے لائق نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔